پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
دنیا میں مہنگائی کے حوالے سے سرفہرست ممالک کے نام جاری
ورلڈ آف اسٹیٹکس نے دنیا میں مہنگائی کے حوالے سے سرفہرست ممالک کے نام جاری کیے ہیں جس کے مطابق پاکستان مہنگائی کی شرح کے حوالے سے دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔
ورلڈ آف اسٹیٹکس کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد ہے جو کہ دنیا میں چھٹے نمبر پر سب سے زیادہ ہے۔
پاکستانی ادارے وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں پاکستان میں آلو 108 ، آٹا 99 اور گندم 94.8 فیصد مہنگی ہوئی ، ایک سال میں انڈے 90.2 ، چاول 85 اور دال ماش 58.2 فیصد مہنگی ہوئی ۔
اس دوران دال مونگ 57.7 ، پھل 53 ، اور چینی 41 فیصد مہنگی ہوئی جب کہ درسی کتب 114 اور اسٹیشنری بھی 79.3 فیصد مہنگی ہوئی۔ اس کے علاوہ موٹر فیول 69.9 ، گیس 62.8 اور بجلی 59.2 فیصد مہنگی ہوئی جب کہ گاڑیوں کے آلات 45 اور گھریلو سامان 41 فیصد مہنگا ہوا ۔اس دوران تعمیراتی سامان اور گاڑیاں 38 فیصد مہنگی ہوئیں۔
ورلڈ آف اسٹیٹکس کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینز ویلا میں مہنگائی بڑھنےکی رفتار دنیا میں تیز ترین ہے۔
وینز ویلا میں مہنگائی کی شرح میں 436 فیصد سالانہ کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے۔
تیل کی دولت سے مالا مال ملک وینز ویلا پر امریکی پابندیاں عائد ہیں جس کے باعث یہ ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے اور اسے افراط زر اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔
وینزویلا کی کرنسی بولیوار کی قدر انتہائی حد تک گرچکی ہے اور ایک پاکستانی روپے کی قدر تقریباً 9 ہزار 477 بولیوار کے برابر ہے، یکم جولائی 2022 کو ایک امریکی ڈالر کے تقریباً 3 لاکھ بولیوار آتے تھے جو کہ اب تقریباً 27 لاکھ بولیوار پر پہنچ چکے ہیں۔
ایک کپ کافی کی قیمت10 لاکھ!
اگر آپ نے وینزویلا میں ایک کپ کافی پینا ہے تو اس کے لیے آپ کو 10 لاکھ بولیوار ادا کرنا ہوں گے۔
اس فہرست میں عرب ملک لبنان 269 فیصد کی شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جب کہ اس کا پڑوسی ملک شام 139 فیصد کے ساتھ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔
اس کے علاوہ ارجنٹینا 114 فیصد کے ساتھ چوتھے، ترکی 39 فیصد کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔
امریکا میں مہنگائی کی شرح 4 فیصد کے قریب ہے، سعودی عرب میں مہنگائی کی شرح 2 اعشاریہ 8 فیصد ہے جب کہ افغانستان میں مہنگائی کی شرح ایک فیصد کم ہوئی ہے۔