اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی

اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی، عرب ممالک کی مشترکہ قرارداد اردن نے پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، قرارداد کے حق میں 120، مخالفت میں 14ووٹ آئے جبکہ اس میں 45 ترامیم شامل کروائی گئیں۔

امریکا اور کینیڈا کو خفت کا سامنا کرنا پڑا، قرارداد میں ترمیم کرکے حماس کی مذمت کو شامل نہ کرواسکے، یہ نان بائنڈنگ قرارداد ہے جس پر عملدرآمد لازمی نہیں ہوتا۔

دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، بمباری سے غزہ کی 50 فیصد عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں، غزہ میں شہدا ء کی تعداد 7 ہزار 326 ہوگئی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ پر بڑے زمینی حملے کی تیاری کرلی ہے ، غزہ کا مکمل بلیک آؤٹ کردیا گیا ہے۔

صہیونی افواج نے غزہ کا مواصلاتی نظام تباہ کردیا ہے، غزہ میں جیمرز لگادیئے گئے جس کے بعد وہاں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند ہوگئی ہے۔

ہلال احمر کا کہنا ہے کہ مواصلاتی نظام کی بندش سے ایمبولینس سروس بھی متاثر ہوئی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں موبائل اور انٹرنیٹ کی بندش کا مقصد اسرائیلی نسل کشی پر پردہ ڈالنا ہے۔

حماس نے کہا کہ وہ اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کیلئے تیار ہیں، حماس کے رہنما عزت الرشاق کا کہنا ہے کہ اگر نتن یاہو نے غزہ میں داخل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے تو ہم تیار ہیں، نتن یاہو کے سپاہیوں کی باقیات کو غزہ کی سرزمین نگل جائے گی۔

قطری نشریاتی ادارے نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطین سے متعلق ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپے لازیرانی کا کہنا ہے کہ غزہ کا دم گھونٹا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ جاری رہا تو مزید ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔