مقبوضہ کشمیر کے جی 20 اجلاس میں سعودی عرب اور ترکیہ کی شرکت پر بھی سوالیہ نشان

بھارت کی جانب سے متنازعہ علاقے مقبوضہ جموں و کشمیر میں منعقدہ جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں شرکت سے چین کے انکار کے بعد اب ترکیہ اور سعودی عرب کی شرکت پر بھی سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی میزبانی میں ٹؤرازم کے حوالے سے مقبوضہ کشمیر میں بلائے گئے جی ٹوئنٹی اجلاس میں شرکت کیلئے چین، سعودی عرب اور ترکیہ کی جانب سے رجسٹریشن نہیں کروائی گئی ہے۔

بھارتی یونین سکریٹری آف ٹؤرازم اروند سنگھ کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن کا عمل 22 مئی کی صبح تک جاری رہے گا تاہم ابھی تک چین، سعودی عرب اور ترکیہ کی جانب سے رجسٹریشن نہیں کروائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ چین نے واضح طور پر متنازعہ علاقے مقبوضہ جموں اور کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس بلانے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے وہاں منعقد ہونے والے کسی بھی اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا گیا تھا تاہم ترکیہ اور سعودی عرب کی جانب سے شرکت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

دوسری جانب بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل وادی کو قلعہ میں تبدیل کردیا ہے، قابض بھارت نے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کے گھروں پر چھاپوں، محاصروں اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت نے 2019 میں یکطرفہ اقدامات کرتے ہوئے مقبوضہ جموں اور کشمیر کی خودمختار حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے وفاق میں ضم کر دیا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی سابقہ حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔