معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
پاکستان کے 2 کوہ پیماؤں نے بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا
پاکستان کے دو کوہ پیماؤں سرباز علی اور شہروز کاشف نے دنیا کی پانچویں بلند ترین چوٹی ماؤنٹ مکالو کو سر کر لیا۔
ذرائع کے مطابق کو ہ پیما سرباز علی خان نے نیپال میں واقع 8463 میٹر بلند چوٹی کو ہفتے کی صبح سر کیا، سرباز علی خان نے 8 ہزار میٹر سے بلند دنیا کی 14 میں سے گیارہویں چوٹی کو سر کیا۔
گلگت بلتستان کے سنٹرل ہنزہ سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ سرباز خان نے چند روز قبل ہی دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جونگا کو بھی سر کیا تھا,سرباز خان نے کے ٹو، ناگا پربت، براڈ پیک، لوہٹسے، مناسلو چوٹی، اناپورنا، ماونٹ ایوریسٹ، گیشربرم ٹو اور داولاگیری کو بھی سر کر رکھا۔
دوسری جانب 20 سالہ شہروز کاشف ماؤنٹ مکالو سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی بن گئے ہیں۔ گزشتہ برس شہروز کاشف 19 سال کی عمر میں دنیا کی دوسری بلند اور مشکل ترین چوٹی کے ٹو (8611 میٹر) پر پہنچ کر اس چوٹی کو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بھی بنے تھے، اس سے قبل کے ٹو کو سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کا اعزاز محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کے پاس تھا جنہوں نے 2019 میں 20 سال کی عمر میں کے ٹو کو سر کیا تھا۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز، کے ٹو اور ماؤنٹ ایورسٹ کے علاوہ براڈ پیک بھی سر کر چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر لوگ انہیں ’براڈ بوائے‘ کے نام سے جانتے ہیں۔
شہروز نے ماؤنٹ ایورسٹ (8848 میٹر)، براڈ پیک (8047 میٹر) کے علاوہ مکڑا پیک (3885 میٹر)، موسی کا مصلہ (4080 میٹر) چمبرا پیک (4600 میٹر)، منگلک سر (6050 میٹر)، گوندوگرو لا پاس (5585 میٹر)، خوردوپن پاس (5800) اور کہسار کنج (6050 میٹر) کو بھی سر کر رکھا ہے۔