عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی کے جیل میں سیل کی تصاویر اور حکومتی دعوے کی تردید کر دی

قائدِ حزب اختلاف عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی کے جیل میں سیل کی تصاویر اور حکومتی دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بانی کو موت کی کوٹھری میں رکھا گیا ہے، بشریٰ بی بی کے پاس سہولتیں نہیں، اس کی مذمت کرتے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے سیل کی تصاویر سے ثابت ہوا ہے کہ وہ قید تنہائی کا شکار ہیں، موت کی کوٹھری والا ماحول بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو جیل میں کوئی سہولتیں نہیں ہیں، عالیہ حمزہ، صنم جاوید کی روبکار تیار ہے لیکن رہا نہیں کیا جا رہا، سپرنٹنڈنٹ کہتا ہے مجھ پر اوپر سے پریشر ہے۔

عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سرگودھا میں میرے اور ہمارے ورکرز کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج ہیں، جب ورکر رہا ہو کر جیل سے باہر آتے ہیں تو اڑن طشتریاں، خلائی مخلوق انہیں غائب کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیا تحریک انصاف سے تعلق جرم ہے، یہ کون سا قانون ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہاوس کی انفارمیشن کے لیے اسٹیٹ کی آئین میں درج تعریف ایوان میں پیش کر رہا ہوں، ارکان پارلیمنٹ بھی اسٹیٹ کا حصہ ہیں، بطور ممبر قومی اسمبلی میں بھی اسٹیٹ ہوں، مجھےایف آئی اے کا نوٹس آتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ ہوئی ہے، بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کو بھی نوٹس ہوا۔

عمر ایوب نے کہا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے کو بلا کر پوچھیں ایسی زبان کا نوٹس دیا جاسکتا ہے؟

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ایف آئی اے کا ایک سب انسپکٹر کیسے نوٹس جاری کر سکتا ہے، کیا یہ بنانا ری پبلک ہے، اس طرح کی گسٹاپو اسٹیٹ پالیسی ختم کی جائے، اس ملک کو آگے بڑھنے دیں۔