پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
چیئرمین پنجابی میڈیا گروپ مدثر اقبال بٹ کے اعزاز میں “پہچان” کا عشائیہ
صحافیوں ادیبوں اور ایڈیٹر ز کے پلیٹ فارم “پہچان” کے زیراہتمام چیئرمین پنجابی میڈیا گروپ مدثر اقبال بٹ کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ۔
عشائیہ میں چیئرمین پنجابی میڈیا گروپ مدثر اقبال بٹ کے علاوہ ندیم رضا صدر پنجابی میڈیا گروپ، اشرف سہیل ایڈیٹر روزنامہ مشرق ، شاہد نذیر چودھری ملٹی میڈیا ہیڈ اردو پوائنٹ ، عامر خاکوانی میگزین ایڈیٹر روزنامہ 92 ، امجد اقبال ایڈیٹر روزنامہ جناح ، ذبیح اللہ بلگن ایڈیٹر روزنامہ پوسٹ مارٹم ، خالد ارشاد صوفی ڈرائکٹر کاروان علم فاؤنڈیشن ، قیصر شریف سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان ، فرخ شہباز وڑائچ اینکر پرسن “ایک”نیوز ، ضیاء الحق نقشبندی کالم نگار روزنامہ جنگ ،عدنان ملک بیورو چیف پبلک ٹی وی ، یوسف سراج ریسرچر و کالم نگار ، فخر اسلام پیغام ٹی وی ، ، عبدالماجد کالم نگار اور محمد ساجد کالم نگار نے شرکت کی ۔
اس موقع پر “پہچان” کی جانب سے مدثر اقبال بٹ کو خوش آمدید کہا گیا اور پنجابی زبان کیلئے ان کی کوششوں کو سراہا گیا۔ “پہچان” کے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ مدثر اقبال بٹ کی پنجابی زبان کے احیا کیلئے کوششیں لائق تحسین ہیں ۔
بٹ صاحب نے تیز ہواؤں میں نہ صرف پنجابی زبان کے دیے کو جلا کر رکھا ہوا ہے بلکہ زمانے کے حوادث سے بھی محفوظ رکھا ہے ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مدثر اقبال بٹ نے کہا کہ میں نے ساری زندگی کوشش ہے کی ہے کہ ظالم کے خلاف سینہ سپر رہوں اور مظلوم کے ساتھ کھڑا ہو جاؤں ۔ انہوں نے کہا میں 1987 میں گوجرانوالہ سے لاہور آیا اور عملی صحافت کا آغاز کیا ۔ انہوں نے کہا میں اپنے ہر عمل کا اللہ کو جواب دہ ہوں ، کبھی زندگی میں ایسا کام نہیں کیا جس پر اللہ کے حضور شرمندگی ہو ۔
انہوں نے کہا صحافت کا کام معاشرے کی برائیوں کی نشاندہی کرنا اور اصلاح کیلئے تجاویز دینا ہے جبکہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں اہلیان صحافت خود جج بن جاتے ہیں اور غلط و ٹھیک کے فیصلے کرنے لگتے ہیں ۔
مدثر اقبال بٹ نے کہا پنجابی زبان سے محبت میں نے اپنے والد محترم سے سیکھی ہے ۔ انہوں نے کہا پنجابی زبان صوفیا کی زبان ہے اسی زبان کے زریعے ہم اسلام کی حقیقی تفہیم حاصل کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہمیں اپنے بچوں کو پنجابی زبان سکھانا چاہیے ۔
پروگرام کے آخر میں لاہور پریس کلب کے سابق سیکرٹری عبدالمجید ساجد کے والد مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی گئی ۔