708 ٹوٹے ہوئے پولیس اسٹیشنز کی تعمیر کے لیے 2 بلین روپے کی منظوری

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کے 708 ٹوٹے ہوئے پولیس اسٹیشنز کی تعمیر کے لیے 2 بلین روپے کی منظوری دے دی۔

مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ، کمشنر اور دیگر شریک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی ذمے داری عوام اور ان کے املاک کی حفاظت ہے، کچھ عرصے سے کچے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو حکم دیا کہ اسلحے کی نمائش بالکل بند کروائیں، آج کل ڈالوں میں لوگ اسلحے کی نمائش کرتے ہوئے گارڈز بٹھاتے ہیں۔

’’اسٹریٹ کرائم کی صورتحال سے مطمئن نہیں ہوں‘‘
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کی صورتحال سے مطمئن نہیں ہوں، چاہتا ہوں امن و امان پر خصوصی توجہ دی کر صورتحال بہتر کی جائے۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ لوگ کاروبار یا نوکری پر جائیں تو ان کا خاندان پریشان نہ ہو، اگر بچے اسکول جائیں تو والدیں پریشان نہ رہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس کی پیٹرولنگ کرنے والی گاڑیوں کے علاوہ فلیش لائٹس لگانے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ پیٹرولنگ اور مجاز گاڑیوں کے سوائے دیگر گاڑیوں میں فلیش لائٹس نہیں لگائیں۔

ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر کراچی کے 108 پولیس اسٹیشنز بھی اس فنڈ میں تعمیر کیے جائیں گے، یہ فنڈ پولیس اسٹیشنز کی تعمیر پر شفاف طریقے سے خرچ ہونے چاہئیں، تھانوں کی تعمیر ایک جیسی ہو تاکہ اچھی اور بہتر لگے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت دی کہ 25000 خالی پولیس کی اسامیاں پُر کریں، پولیس میں بھرتیاں صرف اور صرف میرٹ پر ہوں گی۔