معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
ہارٹ فیل کے مریضوں کے لیے نئی امید افزا ایجاد
تل ابیب، اسرائیل: ہارٹ فیل ہونے کی ایک قسم سے مریض کے معمولات شدید متاثر ہوتے ہیں اور اسے بار بار ہسپتال جانا پڑتا ہے تاہم اب دل میں نصب کرنے والا ایک پیوند اس مشکل کو آسان کرسکتا ہے۔
اسرائیلی کمپنی ’ریسٹور میڈیکل‘ نے اسے تیار کیا ہے جسے ’کونٹرا بینڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ دل کی بیماری ’کنجیسٹو ہارٹ فیلیئر‘ یا سی ایچ ایف میں دل اتنا کمزور ہوجاتا ہے کہ خون دھکیلنے یا پمپ کرنے کی قوت کم ہوتی جاتی ہے۔ اس میں متبلا افراد مشکل سے 5 تا 10 برس زندہ رہتے ہیں۔ وینٹریکل یا والو سے خون باہر نہیں نکل پاتا اور دل کا خون اور مائع پھیپھڑوں تک پہنچتا رہتا ہے۔
سی ایچ ایف میں پورے بدن کو مناسب لہو نہیں پہنچ پاتا اور سانس لینے میں دقت ہوتی ہے۔ مریض چند قدم چلنے کے بعد تھک جاتا ہے اور ہانپنے لگتا ہے۔ جاننا ضروری ہے کہ سی ایچ ایف میں دل مردہ نہیں ہوتا بلکہ اس کے خون پھینکنے کی قوت کم ہوتی جاتی ہے۔ عموماً اس میں الٹا والو یا وینٹریکل بے کار ہوجاتا ہے۔
اب ایک تار نما آلہ دل میں لگا کر اس کیفیت کو بہت حد تک دور کیا جاسکتا ہے۔ اسے پلمونری شریان میں لگایا جاتا ہے۔ یہ صحت مند سیدھے والو کے پریشر کو نوٹ کرتے ہوئے اس کا پریشر بڑھا دیتا ہے جس سے الٹے والو کی ناکارگی کا ازالہ ہوتا رہتا ہے۔
اسے عین اینجیو پلاسٹی کی طرح ایک تار سے دل تک پہنچایا جاتا ہے۔ ایک گھنٹے کے عمل کے بعد مریض اگلے دن گھر جاسکتا ہے۔
اس طرح مریض کی کیفیت بہتر ہوجاتی ہے۔ دوا کے ساتھ ساتھ فائدہ ہوتا ہے اور مریض بار بار ہسپتال جانے سے بچ رہتا ہے۔ پہلے اسے جانوروں پر آزمایا گیا دوسرے مرحلے میں تین انسانوں پر اس کی آزمائش شروع کی گئی۔
یہ 2026ء تک دنیا بھر کے لیے عام دستیاب ہوگا تاہم ایف ڈی اے کی منظوری کی شرط اپنی جگہ موجود ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ اس دوران وہ مزید انسانوں پرآزمائش کرے گی۔
کونٹرا بینڈ کی تنصیب کے بعد کوئی پیچیدگی پیدا ہونے کے بعد اسے دوبارہ باہر نکالنے کی بجائے دل کے اندر ہی غیر سرگرم کیا جاسکتا ہے اور مریض کو کچھ نہیں ہوتا۔