ہزاروں سال بعد دوبارہ زندہ ہونے والا وائرس

مارسے: سائبیریا کے پرمافروسٹ سے پایا جانے والا 48 ہزار 500 سال قدیم وائرس احیا پانے والے وائرس میں اب تک کا سب سے پُرانا وائرس بن گیا ہے۔

یہ وائرس برف میں جمے ان سات اقسام کے وائرسز میں سے ایک ہے جو ہزاروں سال بعد دوبارہ زندہ ہوئے ہیں۔

ان میں سب سے کم عمر وائرس 27 ہزار سال سے جما ہوا ہے جبکہ پینڈورا وائرس ییڈوما نامی سب سے قدیم وائرس 48 ہزار 500 سال سے جما ہوا ہے۔

فرانس کی ایکس-مارسے یونیورسٹی کے ایک ماہرِ وائرس ژاں-مشیل کلیوری کے مطابق 48 ہزار 500 سال کا عرصہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔

پینڈورا بکس پر نام پانے والا پینڈورا وائرس ایک بڑے وائرس کی قسم ہے جس کو سب سے پہلے 2013 میں دریافت کیا گیا تھا۔

جسامت کے اعتبار سے پِتھو وائرس کے بعد یہ دوسرا بڑا وائرس ہے۔ یہ ایک مائیکرومیٹر لمبا اور 0.5 مائیکرومیٹر چوڑا ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ عام خرد بین سے دیکھا جاسکتا ہے۔

48 ہزار 500 سال پُرانا یہ مخصوص وائرس روس کے علاقے یکوٹیا میں موجود یوکیچی ایلاس جھیل کی تہہ سے 52 فٹ نیچے برف سے دریافت ہوا تھا۔

پروفیسر کلیوری اور ان کے ساتھیوں نے اس سے قبل پرما فروسٹ میں 30 ہزار سال سے جمے دو وائرسز کو دوبارہ زندہ کیا تھا اور پہلے وائرس کے متعلق 2014 میں بتایا تھا۔

یہ تمام نو وائرسز پودے یا جانوروں کو چھڑ کر ایک خلیے والے جاندار، جن کو ایموبا کہا جاتا ہے، کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم، دیگر جمے ہوئے وائرسز پودے اور جانداروں بشمول انسان کے لیے بہت خطرناک ہوسکتے ہیں۔