عالیہ بھٹ کی فلم ’’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘‘ ریلیز سے قبل مشکلات کا شکار

ممبئی: ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی اور عالیہ بھٹ کی فلم ’’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘‘ ریلیز سے قبل مشکلات کا شکار ہوگئی۔

بالی ووڈ کے مایا ناز فلمساز سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘‘ میں اداکارہ عالیہ بھٹ مرکزی کردار ادا کررہی ہیں جو کہ 1960 کی دہائی کے دوران ممبئی کے ریڈ لائٹ ایریا کماٹھی پورہ کی سب سے زیادہ طاقتور خواتین میں سے ایک تھیں۔ فلم رواں ماہ 25 فروری کو دنیا بھر میں ریلیز ہونے والی ہے تاہم فلم کی ریلیز خطرے میں پڑگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گنگو بائی کی فیملی نے فلم کی ریلیز کو روکنے کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ فلم کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی اور حسین زیدی جن کی لکھی گئی کتاب پر فلم بنائی گئی ہے ان دونوں کو فلم کی ریلیز روکنے کے لیے نوٹس بھیجے گئے ہیں اور دونوں پرہتک عزت کے الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ ان دونوں کے ساتھ فلم کی مرکزی اداکارہ عالیہ بھٹ کا نام بھی شامل ہے۔

گنگوبائی کے گود لیے ہوئے بچوں کے وکیل ایڈوکیٹ نریندر دوبے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی نہیں چاہتا کہ ان کی ماں کو اسکرین پر ایک خراب عورت کے طور پر دکھایا جائے۔

وکیل نے کہا کہ صرف پیسوں کی خاطر ایک عورت کو خراب دکھایا جارہا ہے یہ انسان کے کردار کو مارڈالتا ہے۔ یہ صرف ماں اور بیٹے کی بات نہیں بلکہ یہ ہر عورت کے عزت اور وقار کی بات ہے۔ کوئی عورت نہیں چاہے گی کہ اسے فحش انداز میں پیش کیا جائے۔

وکیل نے کہا اگر ہم حسین زیدی کی کتاب میں لکھی گئی باتوں پر یقین کریں تو انہوں نے لکھا ہے کہ گنگو بائی کبھی ایک طوائف بننا نہیں چاہتی تھیں۔ تو کیا کوئی عورت چاہے گی کہ اسے اس انداز میں پیش کیا جائے۔

وکیل نے کہا گنگو بائی ایک سماجی کارکن تھیں اور ان کے گھر والوں کے مطابق مرارجی دیسائی، جواہر لال نہرو اور اٹل بہاری واجپائی انتخابات کے دوران ان کے گھر آتے تھے کیونکہ وہ اس وقت کماٹھی پورہ کی مشہور شخصیت تھیں۔ وہ اس علاقے میں موجود خواتین کے حقوق کے لیے لڑی تھیں۔

واضح رہے کہ فلم ’’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘‘ کووڈ کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں سے تاخیر کا شکار ہے۔ تاہم اب فلم کو رواں ماہ کی 25 تاریخ کو دنیا بھر میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ فلم میں عالیہ بھٹ کے علاوہ اداکار اجے دیوگن بھی اہم کردار میں نظر آئیں گے۔