اسد عمر نے عمران خان کی طرف سے افسوسناک بیان دیا ، وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اسد عمر نے عمران خان کی طرف سے افسوناک بیان دیا، اسد عمر نے رانا ثنااللہ ، شہباز شریف اور ادارے کے افسر کا نام لے لیا، واقعے میں ملوث شخص کے بیان کے بعد بھی ایسے بیانات دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس نے یہ بیان لیا، اس حملہ آور کا بیان سن لیں، جب نوجوانوں کو گمراہ کرتے ہیں سب کچھ آپ کے سامنے آجاتا ہے، اس واقعے کو بھی گھٹیا سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا، آپ ہر معاملے پر ادارے کو گھسیٹنےکی کوشش کر رہے ہیں، یہ کوشش ناکام ہوگی۔

رانا ثنا نے کہا کہ اس واقعے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتاہوں، واقعے پردلی اظہار افسوس کرتے ہیں، ایسے ذہن، سوچ کی ہمیشہ ہم نےمذمت،مخالفت کی ہے، برا کہا ہے برا جانا ہے، نوازشریف اور ن لیگ کی پوری قیادت نے واقعے پر دلی افسوس کا اظہار کیاہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حملہ آور کو پی ٹی آئی کے کارکن نے خود پکڑا ، پولیس نے فوری طور پر حملہ آور کو گرفتار کیا، اس کارکن اورپولیس کی کارروائی قابل ستائش ہے، حملہ آور کا بیان سن لیں، اسےآپ کےکارکن نے پکڑا، پولیس ساتھ لےکر گئی، واقعےکوآپ نے اپنے گھٹیا سیاسی مقصد کیلئے استعمال کرنےکی کوشش کی، کارکن کےقتل، اپنے زخم کو بھی آپ نے اپنے سیاسی مقصد کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا۔

راناثنا نے کہا کہ وزیراعظم نےاس واقعےکی رپورٹ جاری کرنےکاحکم دیا ہے، وزیراعظم نے واقعے پر حکومت پنجاب، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب سے رپورٹ جاری کرنےکاحکم دیاہے، جے آئی ٹی بنائی جائے تاکہ تفتیش کا عمل شفاف ہو اور معتبر ہو، وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جےآئی ٹی فوری طورپربنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری نے کس بنیاد پر وزیراعظم، مجھ پر، ایک ادارے پرفائرنگ کاالزام لگایا؟ فواد چوہدری نے کہا کہ ان کے گھروں پر حملے کردو، فواد چوہدری آپ کاگھر آسمان پر نہیں یہیں ہے، فواد جو آگ آپ لگا رہے ہیں اورکوشش کر رہے ہیں اس میں آپ بھی جلیں گے، فواد! آپ دوسروں کے گھروں پر حملے کرائیں گے تو آپ کےگھر بچ نہیں سکیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ واقعے میں کسی کی کوئی کوتاہی سامنے آجائے تو یہ ذمے داری کس کی تھی؟ وفاق یاپنجاب حکومت؟ ملزم کے ابتدائی بیان کی بہت اہمیت ہوتی ہے، ملزم کے ابتدائی بیان کی بہت اہمیت ہوتی ہے، ملزم کے بیان کی ویڈیو ضرور ریکارڈ ہونی چاہیے تھی، پولیس نے بالکل درست کام کیا، پولیس نےاگر ویڈیو لیک کی تو کیا پولیس ہماری ہے؟ آپ وڈیو لیک ہونے پر بھی وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ رہےہیں، وزیراعلیٰ پنجاب سے استعفیٰ مانگیں۔

رانا ثنا نے کہا کہ سیاسی مقاصد کےلیے ایف آئی آر کٹوائیں، بات نہیں بنے گی، حملہ آور کی ویڈیو موجود ہے حملہ آور کو موقع سے گرفتار کیا گیا، یہ واقعی خونی لانگ مارچ تھا جس نے روانہ کسی نہ کسی کی جان لی۔