بائپر جوائے:کیٹی بندرکے مختلف علاقوں میں بوندا باندی شروع

سمندری طوفان بائپر جوائے کے اثرات نمایاں ہونے لگے، ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے کیٹی بندرکے مختلف علاقوں میں بوندا باندی شروع ہو گئی۔

سجاول اور گرد و نواح میں گہرے بادل چھا گئے، تیز ہوا چلنے لگی۔

حیدر آباد میں تیز ہواؤں کے سبب موٹر سائیکل سواروں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

طوفان سے بچنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے کیٹی بندر شہر خالی کرا لیا گیا۔

ٹھٹھہ میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت کے بعد کیٹی بندر کے بوائز پرائمری اسکول میں ریلیف کیمپ قائم کر دیا گیا ہے۔

سمندری طوفان بپرجوائے کے باعث کیٹی بندر کے ہیلتھ سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

بدین میں ساحلی مرکز زیرو پوائنٹ سے 3 ہزار سے زائد افراد کا انخلاء کرا لیا گیا۔

ڈی سی بدین کا کہناہے کہ تیز بارش سے بچنے کی تیاریاں مکمل ہیں، پاک فوج کے دستے سول انتظامیہ کے ساتھ ساحلی بستیوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرانے میں مصروف ہیں۔

میرین سیکیورٹی، رینجرز اور منتخب نمائندے بھی امدادی کارروائیوں میں شریک ہیں۔

طوفان ٹھٹھہ سے 460 کلو میٹر دور
سمندری طوفان بپرجوائے گزشتہ 12 گھنٹوں سے شمال اور شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کراچی کے جنوب میں 470 کلو میٹر دور ہے، جبکہ یہ ٹھٹھہ کے جنوب میں 460 کلو میٹر دور ہے۔

سمندری طوفان کے مرکز اور اطراف میں ہواؤں کی رفتار 140 سے 150 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے، طوفان کے مرکز و اطراف میں جھکڑ کبھی کبھی 170 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو چھو جاتے ہیں۔

طوفان کے مرکز کے اطراف سمندر میں شدید طغیانی ہے، جہاں لہریں 30 فٹ تک بلند ہو رہی ہیں، موسمیاتی سازگار ماحول سسٹم شدت برقرار رکھنے میں مدد کر رہا ہے۔

14 جون تک طوفان شمال کی جانب بڑھتا رہے گا، 14 جون کے بعد طوفان شمال مشرق کی جانب رخ کرے گا۔

15 جون کی دوپہر یا شام کو طوفان سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، اس موقع پر طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔

جنوب مشرقی ساحلی پٹی پر طوفان پہنچنے کے باعث آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔

جنوب مشرقی سندھ میں کچھ مقامات پر انتہائی شدید بارش بھی ہو سکتی ہے۔

ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھر پارکر اور عمر کوٹ میں آج سے 17 جون تک گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

ان علاقوں میں ہواؤں کی رفتار 80 سے 100 اور کبھی 120 کلو میٹر فی گھنٹہ بھی رہ سکتی ہے۔

کراچی اور حیدرآباد میں 14 سے 16 جون کے درمیان آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہٰ یار اور میر پور خاص میں بھی 14 سے 16 جون تک موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے اس دوران ہوائیں 60 سے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں۔

یہ تیز ہوائیں کمزور عمارتوں، تعمیرات اور کچے مکانات کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

طوفان کے دوران کیٹی بندر اور اس کے اطراف لہریں 8 سے 12 فٹ بلند ہو سکتی ہیں، ماہی گیر طوفان کے ختم ہونے تک 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جائیں۔

اس دوران بحیرۂ عرب میں شدید طغیانی رہے گی، ساحل پر لہریں بلند رہیں گی۔