انسانی جبڑے میں بالکل نیا پٹھا دریافت

سوئزرلینڈ: طب میں غیر معمولی ترقی کے باوجود انسانی جسم میں اب بھی کئی نئے گوشے دریافت ہورہے۔ ان میں جبڑے کی اندر گہرائی میں ایک بالکل نیا پٹھا (مسل) دریافت ہوا ہے۔

جبڑے کے مشہور میسیٹر مسل کی گہرائی میں یہ پٹھا ایک ہموار پرت کی صورت میں دریافت ہوا ہے جواس نطام کا تیسرا پٹھا ہے۔ علمِ تشریحات (ایناٹومی) کے ماہرین نے بعض جانوروں اور انسانوں کا مطالعہ کرکے پہلے میسیٹر پٹھے کو دو بنیادی حصوں میں بیان کیا لیکن اب یہ تیسری گہری پرت دریافت ہوئی ہے اور اس دریافت پر ماہرین حیران ہیں۔

ایک زندہ اور دودرجن فوت شدہ انسانوں کے سروں کا مطالعہ کرکے سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ میسیٹر مسل درحقیقت تین حصوں پر مشتمل ہے۔ فی الحال اس کے لیے ایک طویل نام تجویز کیا گیا ہے جسے ’ مسکیولس میسیر پارس کورونائیڈیا‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اسے سوئزرلینڈ کی یونیورسٹی آف بیسل کے سائنسداں زیلویا میزے اور ان کے ساتھیوں نے دریافت کیا ہے۔

یہ پٹھا جبڑے کی ایک اہم ہڈی، مینڈیبل بون سے جڑا ہوا ملا ہے۔ یہ جبڑے کے نچلے حصے کو مستحکم رکھتا ہے۔ جامعہ بیسل کے ایک اور ماہری کرسٹوف ٹوئرپ نے کہا ہے کہ اس دریافت کے بعد ہم میسیٹر مسل کا دوبارہ گہرا مطالعہ کریں گے۔

تمام ماہرین متفق ہیں کہ یہ محض انسانی جبڑے میں ایک نئی پرت کا اضافہ نہیں بلکہ اس سے سرجری اور علاج کے نئے طریقے میں بھی مدد ملے گی۔

کیٹاگری میں : صحت