ڈاکٹر عمر سیف نے گذشتہ 5 ماہ میں آئی ٹی میں کئے گئے اہم اقدامات سے عوام کو آگاہ کردیا

نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے گزشتہ 5 ماہ کے مختصر عرصے میں آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر کے فروغ کے لیے کئے گئے اہم اقدامات سے عوام کو آگاہ کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کے آئی ٹی سیکٹر کو تقویت دینے اور معاشی ترقی کے لیے اسٹیٹ بینک کے ساتھ ملکر آئی ٹی کمپنیز کے لیے ڈالرز اکاؤنٹ کا اجراء کیا ہے، جس کے تحت انہیں 50 فیصد تک رقم ڈالرز میں رکھنے اور خرچ کرنے کی سہولت حاصل ہوگی۔

ڈاکٹر عمر سیف نے آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 60 دنوں میں وزارت آئی ٹی کی پالیسیوں کی وجہ سے آئی ٹی کی برآمدات میں ریکارڈ 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2 لاکھ فارغ التحصل طلبہ کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت دے رہے ہیں جس سے ریوینو سالانہ 5 ارب ڈالرز تک بڑھ جائے گا جبکہ 10 لاکھ فری لانسرز کے لیے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز قائم کئے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ادائیگیوں کے نظام کو چلانے والی کمپنی ’پےپال‘ پاکستانی فری لانسرز کو اس ماہ سے بالواسطہ ادائیگیاں کرسکے گی۔

اس کے علاوہ پاکستان اسٹارٹ اپ فنڈ قائم کیا گیا، نیشنل فائبرئنشن پالیسی کا اجراء کیا گیا، 5جی متعارف کروانے کے لیے 3جی اسپکٹرم پی ٹی اے کے لیے مختص کئے، ٹیلی کام سیکٹر میں تنازعات کے حل کے لیے ٹیلی کام ٹرائبونل قائم کیا، نیشنل اسپیس پالسی مرتب کی گئی، مقامی سطح پر موبائل فون کی مینوفیکچرنگ اور ایکپوٹرز کے لیے آر اینڈ ڈی فنڈ کا اجراء کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو خطے کا ڈیجیٹل کوریڈور بنانے کے لیے معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت اب چین، روس اور مشرق وسطیٰ سے انٹرنیٹ ٹریفک کو پاکستان کے ذریعے روٹ دیا جائے گا۔ ٹرانزٹ ٹریفک کے اس عمل سے ملک خطے میں ڈیجیٹل رابطےکے مرکز کےطور پر اُبھرے گا۔

اس منصوبےکا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی کا ایک علاقائی مرکز بنانا ہے، پاکستان کوانٹرنیٹ ٹرانزٹ ٹریفک کی مد میں 200 سے 400 ملین ڈالرز سالانہ آمدنی ہوگی۔