نیٹو اتحادکی تاریخ میں یورپ کی سب سےبڑی فضائی مشقوں کا آغاز

میونخ: نیٹو اتحادکی تاریخ میں یورپ کی سب سےبڑی فضائی مشقوں کا آغاز ہوگیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ان مشقوں کا آغاز پیر کے روز 12 جون سے ہوا اور جرمنی کی قیادت میں ائیر ڈیفنڈر 23 مشقیں تقریباً 10 دن تک جاری رہیں گی۔

مشقوں میں نیٹو کے 25 رکن اور شراکت دار ممالک کے تقریباً 220 فوجی طیارے شامل ہیں۔

ان ملکوں میں نیٹو کی رکنیت کے امیدوار جاپان اور سویڈن بھی شامل ہیں۔

برلن میں موجود امریکی سفیر ایمی گٹ مین کے مطابق مشقیں خالصتاً دفاعی لیکن ان کامقصدروس و دیگر ممالک کوپیغام دیناہے۔

ایمی گٹ مین نے روس کے صدر پیوٹن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے حیرانی ہوگی کہ اگر دنیا کے کسی رہنما نے یہ نہیں دیکھا کہ اس اتحاد کی روح کے لحاظ سے یہ کیا ظاہر کرتا ہے اور اس اتحاد کی طاقت کا کیا مطلب ہے۔

مشقوں میں کتنے افراد شامل ہوں گے؟

یورپ کی ان فضائی مشقوں میں 10 ہزار تک لوگ حصہ لے رہے ہیں۔

ان افراد کا مقصد یہ ہے کہ بحر اوقیانوس کی سرزمین پر واقع بندرگاہوں، ائیرپورٹس اور شہروں پر حملے کی صورت میں آپسی تعاون پروان چڑھے، اس کا مقصد ڈرونز اور کروز میزائلوں سے تحفظ فراہم کرنا بھی ہے۔

نیٹو اتحادکی تاریخ میں یورپ کی سب سےبڑی ان مشقوں میں ٹیکٹیکل اور آپریشنل ٹریننگ شامل ہو گی۔

ائیر ڈیفنڈر کا تصور کیا ہے؟

یوکرین کے علاقے کریمیا کے روس سے الحاق کے ردعمل کے طور پر پانچ سال قبل 2018 میں ائیر ڈیفنڈر کا تصور پیش کیا گیا تھا۔

جرمن جنرل کے مطابق ان مشقوں کا مقصد ہرگز کسی کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔