اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف وقفے وقفے سے فائرنگ جاری ، سکیورٹی الرٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف وقفے وقفے سے فائرنگ جاری ہے جس کے بعد سکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایس ایم جی اور پسٹل کی فائرنگ ہوئی ہے، فائرنگ جاری ہے، عمران خان کواس صورتحال میں باہرنہیں جانے دے سکتے۔

وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھاکہ عمران خان نے فائرنگ پر تشویش کا اظہارکیاہے، جب عمران کو ریلیف مل گیا تو فائرنگ کون کر رہا؟ تشویش کی بات ہے مظاہرین کیسے فائرنگ کر سکتے ہیں؟

انہوں نے کہاکہ عمران خان جانے کیلئے تیار ہیں، وہ ویڈیو بیان ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں لیکن انٹرنیٹ کی وجہ سے عمران خان کا بیان جاری کرنے میں مسئلہ ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف پولیس اور رینجرز کو الرٹ کر دیا گیا۔

ترجمان پولیس کے مطابق فائرنگ سے جانی نقصان نہیں ہوا،تمام پولیس اہلکارمحفوظ ہیں، سرچ ٹیمیں قرب و جوارمیں جائزہ لے رہی ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے مطابق سری نگر ہائی وے پر ایچ 11 کے ایریا میں شدید فائرنگ کی آواز آرہی ہے جبکہ ہائیکورٹ کے سامنے جنگل ایریا میں پولیس فائرنگ کرنے والوں کی تلاش میں روانہ ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ اسلام آبادہائیکورٹ کے قریب جی 10 میں بھی فائرنگ کی آوازیں آئیں جس کے بعد ہائیکورٹ کے اطراف سکیورٹی الرٹ کر دی گئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد میں جی 11 اور جی 13 کے علاقے میں پولیس پر فائرنگ ہوئی ہے اور صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

اسلامی یونیورسٹی کے قریب کچی آبادی میں فائرنگ ہوئی ہے، پولیس کنٹرول پر فائرنگ کی آواز کے بعد انڈسٹریل ایریا پولیس کو الرٹ کردیا گیا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود ہیں جنہیں پولیس نے کمرہ عدالت سے باہر آنے سے روک دیا ہے۔