امریکا میں داعش کی ’اے کے 47 بٹالین‘ کی سربراہ خاتون گرفتار

ورجینیا: امریکا میں ایک سابق اسکول ٹیچر کو داعش خواتین کی بٹالین ’’اے کے 47‘‘ کی قیادت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست ورجینیا کے شہر الیگزینڈریا سے ایلیسن فلوک ایکرن نامی 42 سالہ سابق اسکول ٹیچر کو حراست میں لیا گیا ہے۔

گرفتار ہونے والی خاتون پر خواتین اور بچوں کو اے کے 47 چلانے، گرنیڈ اور خودکش بمبار بیلٹ کے استعمال کی تربیت دینے کا الزام ہے۔
الیگزینڈریا کے اٹارنی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایلیسن فلوک ایکرن المعروف اُم محمد الاامریکی اس وقت امریکا کی تمام ریاستوں میں خواتین اور بچوں کی بٹالین کی قیادت کر رہی تھیں اور دہشت گرد تنظیم کو ضروری سامان پہنچاتی تھی۔

ایلیسن فلوک ایکرن کے بارے میں پہلی بار شکایت 2019 میں درج کروائی گئی تھی تاہم اب خاتون کو گرفتار کر کے امریکی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں استغاثہ نے الزام عائد کیا کہ ایلیسن فلوک ایکرن امریکا میں ایک کالج اور شاپنگ مال پر حملے کے لیے کچھ افراد کی بھرتی اور منصوبہ بندی کررہی تھی۔

امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ خاتون 2016 میں شام کے شہر راقہ میں داعش کی خواتین پر مبنی بٹالین ’خطیبہ نوسیبہ‘ کی سربراہ تھی۔

ایلیسن فلوک ایکرن اس بٹالین میں خواتین کو ’اے کے 47‘ رائفل چلانے، گرنیڈ اور خودکش بیلٹ کے استعمال کی ٹریننگ دیتی تھی۔ یہ خاتون 2008 میں امریکا سے مصر منتقل ہوگئی تھی اور 2012 میں شام میں رہائش میں اختیار حاصل کی۔

عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ 2016 میں شام میں ہی خاتون کے شوہر نے دہشت گرد حملہ کیا تھا تاہم سیکیورٹی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں وہ مارے گئے تھے۔

خاتون نے شام میں تین شادیاں کیں اور تینوں داعش کے کمانڈرز تھے۔ اگر استغاثہ خاتون پر جرائم ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئی تو 20 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔