ایکسپو سینٹر میں ایم ڈی کیٹ کا پرچہ بدانتظامی کا شکار

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے تحت کراچی کے ایکسپو سینٹر میں ہونے والا میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ٹیسٹ اتوار کو بد انتظامی کا شکار ہوگیا۔

ڈاؤ یونیورسٹی نے پیسے بچانے کے لیے ایکسپو سینٹر کے ہالز کے بجائے کھلے میدان میں شامیانے لگا کر ٹیسٹ لیا جب کہ اے اور اے لیول کے امتحان ایکسپو سینٹر کے ایئر کنڈیشنز ہالز میں ہوتے ہیں اور طلبہ کے والدین اندر گاڑیاں پارک کرتے ہیں تاہم ڈاؤ یونیورسٹی نے گاڑیاں اندر نہیں لے جانے دیں اور آمد و رفت کے لیے ایکسپو سینٹر کے تین دروازوں کے بجائے صرف ایک ہی دروازہ استعمال کیا جس کی وجہ سے بری طرح ٹریفک جام ہوگیا

اور اس میں ایمبولینسیں بھی پھنس گئیں۔ شامیانے لگا کر ٹیسٹ کرانے کے باعث لوگوں نے سڑکوں پر گاڑیاں پارک کردیں تاہم جب ٹیسٹ پرچہ ختم ہوا تو بد انتظامی اور بڑھ گئی والدین بچوں کو لینے کے لیے دروازے پر جمع ہوگئے اور حرکت کرنا مشکل ہوگئی کئی افراد کی طبیعت بھی خراب ہوگئی بچوں سے موبائل لینے کے باعث رابطہ دشوار ہوگیا اور افراتفری پھیل گئی اور صورتحال اتنی مشکل ہوگئی کہ امتحان دینے والے طلبہ کا باہر نکلنا اور والدین تک پہچنا ہی مشکل ہوگیا۔

بچے والدین کے لیے اور والدین بچوں کے لیے لوڈ اسپیکر سے اعلانات کراتے رہے کئی طالبات والدین نہ ملنے کے باعث روتی ہوئی دیکھی گئیں جب کہ والدین بھی بدحواسی کا شکار ہو کر بچے تلاش کرتے رہے اس موقع پر ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کرانے والی فائق کی انتظامیہ غائب رہی سندھ کے کسی اعلیٰ افسر نے ٹیسٹ مرکز کا دورہ نہیں کیا نہ ہی صورتحال بہتر کرنے کی کوشش کی۔

یاد رہے کہ ٹیسٹ میں صوبے بھر سے 41 ہزارسے زائد طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔

کراچی ایکسپو سنٹر میں میں 15000، جامشورو سے 13000، نوابشاہ (شہید بے نظیر آباد)سے 4000 جبکہ لاڑکانہ سے 9000 طلباء نے حصہ لیا۔