ووٹ کے ذریعے اسمبلیوں تک پہنچنے والے اقلیتی امیدوار

پاکستان میں ہونے والے ہر الیکشن میں کچھ نہ کچھ منفرد ہوتا ہے اور اکثر الیکشن سے پہلے اور اکثر نتائج آنے کے بعد کئی دلچسپ چیزیں سامنے آتی ہیں۔

پاکستان کی تاریخ میں 2018ء کے الیکشن میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا تھا کہ چند حلقوں سے غیر مسلم امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔

عام انتخابات2018ء کی بات کی جائے تو پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قومی اور سندھ اسمبلی کی جنرل نشست پر 3 اقلیتی امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔

ڈاکٹر مہیش کمار ملانی
ان انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ 222 تھرپارکر سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر مہیش کمار ملانی وہ واحد اقلیتی سیاستدان تھے جو قومی اسمبلی کی جنرل نشست پر کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے امیدوار ارباب ذکاء اللہ تھے۔

ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے ایک لاکھ 6 ہزار 430 ارباب ذکاء اللہ نے 87 ہزار 261 ووٹ حاصل کیے تھے۔

اس حلقے میں مجموعی ووٹروں کی تعداد 3 لاکھ 31 ہزار 872 تھی جبکہ 2 لاکھ 36 ہزار 340 ووٹ ڈالے گئے تھے، ڈالے جانے والے ووٹوں کی شرح 70 اعشاریہ 91 فیصد رہی تھی۔

واضح رہے کہ اس حلقے میں 12 ہزار 763 ووٹ خارج بھی قرار دیے گئے تھے۔

ہری رام کشوری لعل

اسی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے ہری رام کشوری لعل نے میرپورخاص کے حلقہ پی ایس 47 پر ایم کیو ایم پاکستان کے مجیب الحق کو شکست دی تھی۔

علاوہ ازیں پی ایس 81 پر بھی اقلیتی رکن نے کامیاب ہوکر سندھ اسمبلی پہنچے تھے۔

پیپلز پارٹی نے اس مرتبہ بھی ہری رام کشوری لعل کو ٹکٹ دیا ہے

اب انتخابات 2024ء کی بات کی جائے تو پیپلز پارٹی نے ایک مرتبہ پھر میرپورخاص سے پی ایس 45 سے ہری رام کشوری لعل کو ہی دوبارہ ٹکٹ دیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے مقابلے میں این اے 76 نارووال سے اقلیتی امیدوار چوہدری سخاوت مسیح کو نامزد کیا ہے۔

نارووال کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے یہ پہلے امیدوار ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے 10اقلیتی ارکان کیلئے مجموعی طور پر 37 امیدواروں کی حتمی لسٹ جاری کی گئی ہےجس میں مسلم لیگ ن کے 10 پیپلزپارٹی کے7 امیدوار، جے یو آئی کے 5، جماعت اسلامی کے4، ایم کیو ایم کے3، تحریک لبیک کے2 امیدوار بھی میدان میں اترے ہیں۔

دیگر جماعتوں میں استحکام پاکستان پارٹی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، عوامی نیشنل پارٹی اوربلوچستا ن نیشنل پارٹی کا بھی ایک، ایک امیدوار اقلیتی نشستوں کی دوڑ میں شامل ہے۔

Pakistan election 2024 | Election 2024 Constituencies | Election 2024 candidates