’بیٹی پڑھاؤ‘ کے بجائے ’بیٹی پٹاؤ‘ کہنے پر مودی کو سبکی کا سامنا

نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ہفتے میں دوسری مرتبہ سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب گزشتہ روز نریندر مودی اپنے خطاب میں ’بیٹی پڑھاؤ‘ کے بجائے ’بیٹی پٹاؤ‘ کہہ گئے۔

نریندر مودی ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ سے متعلق ایک مہم میں قوم سے خطاب کررہے تھے، ان کی جانب سے بیٹی پڑھاؤ کی جگہ ’بیٹی پٹاؤ‘ کی ادائیگی ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے اور میمز شیئر کی جارہی ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ نے بھی بیٹی بچاؤ، بیٹی پٹاؤ پر میمز نشر کی ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ملک کے وزیر اعظم کو’بچاؤ‘ اور ’پٹاؤ‘ کے فرق کا احساس ہی نہیں ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ مودی نے قوم کو نیا نعرہ دے دیا۔

اس سے قبل نریندر مودی ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کررہے تھے کہ اچانک ان کی تقریر کی رفتار میں مدہم پڑگئی اور خاموش ہوکر بغلیں جھانکنے لگے۔

بعض بھارتی میڈیا نے کہا کہ ٹیلی پرامپٹر میں خرابی کی وجہ سے بھارتی وزیراعظم کو خاموش ہونا پڑا جبکہ چند ایک میڈیا نے دعویٰ کیا کہ مسئلہ ٹیلی پرامپٹر کا نہیں تھا بلکہ کوئی تکنیکی مسئلہ تھا‘۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ کا مرکز بن گیا کیونکہ کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے 2019کے انتخابات میں کہا تھا کہ نریندر مودی ٹیلی پرامپٹر کے بغیر کچھ نہیں بول سکتے۔

ٹوئٹر صارفین راہل گاندھی وہ کلپ شیئر کررہے ہیں جس میں انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے پاس کہنے کو کچھ نہیں وہ صرف ٹیلی پرامپٹر سے بولتے ہیں، پیچھے سے کوئی کنٹرول کرتا ہے۔

راہل گاندھی نے ایک مرتبہ پھر ٹوئٹ میں کہا کہ ’اتنا جھوٹ ٹیلی پرامپٹر بھی نہیں جھیل پایا‘۔