معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
آپ کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی
صادق اور امین کا لقب صرف ایک ہستی ﷺ کیلئے ہے لیکن اس وقت دیگر سیاستدانوں کے بغض اور آپ کی محبت میں مبتلا جرنیلوں کے ایما پر جسٹس (ر) ثاقب نثار نے آپ کو ”صادق“ اور ”امین“ (نعوذباللہ) کے خطاب سے نوازا ۔اس لئے آپ کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی۔
آپ ایک فراڈ الیکشن کے ذریعے وزیراعظم کی کرسی پر بٹھائے گئے۔ مخالفین کے ہاتھ باندھ کر اور آپ کو ہر طرح کی سہولت کاری فراہم کرکے الیکشن کےنام پر سلیکٹ کروایا گیا۔آپ کی خاطر آرٹی ایس فیل کروایا گیا۔اعلیٰ عدلیہ نے آئین، قانون اور عوامی رائے کی اس توہین پر خاموشی اختیار کی۔ آپ خود کہتے ہیں کہ میری حکومت اور اسمبلی میرے لئے ایجنسیاں چلاتی رہیں لیکن بہ ہر حال آپ سابق وزرائے اعظم کی فہرست میں شامل ہوئے۔اس لئے آپ کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔ آپ نے ایک جرنیل اور ایجنسیوں کے کہنے پر دھرنوں کی صورت میں ہزاروں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے سے دوچار کیا۔ سول نافرمانی کا اعلان کیا۔ بجلی کے بل جلائے۔ پی ٹی وی پر حملہ کیا اورسب سے بڑی بات یہ کی کہ سپریم کورٹ کی عمارت پر اپنے لوگوں کے گندے مگر ”مبارک“ کپڑے لہرائے ۔ اس لئے آپ کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی۔
گزشتہ سال جب آپ کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ ٹیبل ہوا تو اس پر رائے شماری کرنے کی بجائے آپ نے آئین شکنی کو ترجیح دی ۔ا سپیکر اسد قیصر نہیں مانے تو آپ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کو آگے کیا ، جو جعلی ووٹوں سے ناجائز اسمبلی میں بیٹھے تھے اور پھر جب ہماری ماتحت عدلیہ نے ان کو نااہل کیا تو اس وقت کے آپ کے سرپرست جرنیلوں کے ایما پر سپریم کورٹ نے انہیں اسٹے دیا اور دو سال تک سماعت نہ کی تاکہ وہ حرام کی تنخواہ اور مراعات وصول کرتا رہے۔ اس ڈپٹی اسپیکر نے امریکی سازش کے جھوٹے بیانیے(جسےجسٹس عمر عطابندیال کی قیادت میں پانچ رکنی بنچ نے اپنے فیصلے میں جھوٹا قرار دیا ہے) کو بنیاد بناکر اپوزیشن کے تمام اراکین کو غیرمحب وطن ڈکلیئر کیا اور آئین شکنی کرتے ہوئے عدم اعتماد کی تحریک مسترد کردی۔ پھر آپ نے آئین شکنی کرکے صدر کو اسمبلی کی تحلیل کا مشورہ دیا اور صدر نے آئین شکنی کرکے اسمبلی تحلیل کردی۔ معاملہ چونکہ بہت بڑا تھا اس لئے مجبورا ًسپریم کورٹ نے آپ کے خلاف فیصلہ دے کر صدر مملکت، آپ اور اسپیکر کو آئین شکنی کا مرتکب قرار دیا لیکن چونکہ آپ لاڈلے تھے اس لئے آپ کے خلاف اس کی بنیاد پر کوئی کارروائی نہ کی ۔لیکن چونکہ آپ اقتدار سے محروم ہوئے اس لئے سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کو رات کو عدالت کھلوانے کے طعنے دے دے کر گالیاں دلوائیں اور آپ کے لوگوں نے ججز کی تصویروں پر جوتے برسائے۔ لیکن چونکہ آپ ہینڈسم اور مقبول ہیں اس لئے آپ کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
یہ جھوٹا نعرہ لگا کرکہ میری حکومت امریکہ نے ختم کی ،آپ 25مئی 2022کو اسلام آباد پر حملہ آور ہورہے تھے لیکن چونکہ آپ کی سیکنڈ کیڈر آپ کی ہمنوا نہیں تھی اس لئے پولیس نے آپ کو اسلام آبادکے اندر آنے نہیں دیا۔ یوں آپ کی سیاست کے غبارے سے ہوا نکل رہی تھی لیکن سپریم کورٹ نے نوٹس لے کر آئی جی پولیس کو حکم دیا کہ وہ فورا ًراستے کھول کر آپ کو آنے دیں تاہم ساتھ آپ کو پابند کیا کہ آپ ایچ نائن پارک سے آگے نہیں جائیں گے لیکن آپ چونکہ نہ صادق ہیں اورنہ امین ۔ اپنے وعدوں پر قائم رہنے کی بجائے یوٹرن لینا آپ کی پہچان ہے۔ اس لئے سپریم کورٹ کی عزت کا کوئی خیال نہ رکھا اور سیدھا ڈی چوک کی طرف چل پڑے ۔ یوں مجبورا ًآپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع ہوئی ۔ لیکن عدالت آپ پر اتنی مہربان ہے کہ ایک سال گزرنے کے باوجود اس کیس کی ایک دو سماعتیں کی ہیں۔ تحقیقاتی اداروں نے رپورٹ بھی مرتب کی ہے لیکن پورا سال گزرنے کے بعد بھی سماعت نہیں ہورہی کیونکہ اس میں یہ خطرہ موجود ہے کہ کہیں آپ توہین عدالت کے سزاوار قرار نہ پائیں ۔ اس لئے آپ کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی۔
آپ عظیم انسان ہیں۔ا تنے عظیم کہ جس امریکہ پر اپنی حکومت گرانے کا الزام لگایا تھا ،سب کچھ اس کے منصوبے کے تحت کررہے ہیں۔ اسرائیل کے نمبر ون حامی امریکی سینیٹر شیرمن اتنے اسرائیل کیلئے پریشان نہیں جتنے آپ کیلئے ہیں ۔ زلمے خلیل زاد کی تو نیند حرام ہوگئی ہے۔گوانتاناموبے، بگرام اور ابوغریب کے عقوبت خانوں کے تخلیق کار زلمے خلیل زاد آپ کے حق میں ٹویٹ پر ٹویٹ کرتے جارہے ہیں۔ افغانستان میں رات کے چھاپوں کو رواج دے کر ہزاروں افغان خواتین کے گھروں کی بے حرمتی کے ذمہ دار اور صدام حسین کی پھانسی کے سہولت کار زلمے خلیل زاد آپ کیلئے بہت پریشان ہیں اور روزانہ آپ کے حق میں بیانات جاری کرکے پاکستانی ریاست کو روگ ریاست ثابت کرنا چاہتے ہیں۔وہ چاہتے تو طالبان کے ساتھ ڈیل میں عافیہ صدیقی کو رہائی دلوا سکتے تھے لیکن کبھی ان کا نام زبان پر نہ لانے والے یہ شقی القلب شخص پریشان ہیں کہ کہیں آپ کی حکومت چلانے والی اہلیہ بشریٰ بی بی گرفتار نہ ہوجائیں ۔ ادھر گولڈ اسمتھ کے گھر میں صف ِماتم بچھی ہوئی ہے اور باری باری ایک ایک اسمتھ آپ کے حق میں بیانات جاری کررہا ہے۔ ہمیں تو اب پتہ چلا کہ آپ اصل میں مغرب کے چہیتے ہیں اور اسی لئے سی پیک کا ستیاناس کیا۔ جو شخص مغرب جہاں ہم سب کے بچوں نے پڑھنا اور شہریت حاصل کرنا ہے کا محبوب ہو تو وہ ہماری محبتوں اور عنایتوں کا مستحق کیوں نہ ٹھہرے ۔ اس لئے آپ کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی۔انڈیا کی پہلے سے یہ خواہش تھی جبکہ چین کے تناظر میں اب مغربی طاقتوں کی بھی خواہش ہے کہ پاکستانی اداروں کو بے وقعت کرکے بلیک میل کیا جائے۔ ایک کوشش ان کی یہ ہے کہ فوج اور عوام کو آپس میں لڑایا جائے۔ آپ یہ خدمت بدرجہ کمال بجا لائے۔ اس لئے انڈین ریٹائرڈ فوجی اور تجزیہ کار کہہ رہے ہیں کہ جو کام پاکستان میں را اور ان کی فوج ستر سال میں نہ کرسکی وہ تنہا عمران خان نے کردکھایا۔9 مئی کو تو جی ایچ کیو، کورکمانڈر ہائوس اور شہدا کی یادگاروں پر اپنے کارکنوں سے حملے کروا کرتو آپ نے حد کردی اورافواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری کو بھی کہنا کرنا پڑا کہ ”جو کام ملک کے ابدی دشمن 75سال میں نہ کرسکے وہ اقتدار کی ہوس میں مبتلا ایک سیاسی لبادہ اوڑھے ہوئے اس گروہ نے کر دکھایا ہے“۔ اس لئے آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔
آپ کے خلاف فارن فنڈنگ کا سنگین کیس چل رہا ۔ توشہ خانہ اپنی جگہ ہے ۔ ہتک عزت کے دعووں کا تو شمار نہیں ۔ بعض اوقات ماتحت عدلیہ تھوڑی بہت کارروائی کرلیتی ہے لیکن اللہ کے فضل سے آپ آزاد پھررہے ہیں اورعدالتوں سے تھوک کے حساب سے آپ کو ضمانتیں مل رہی ہیں۔ اس لئے آپ کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی۔