وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کام اور موبائل فونز مینوفیکچررز کے تحت پہلی موبائل کانفرنس کا انعقاد

وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کام اور موبائل فونز مینوفیکچررز کے تحت پہلی موبائل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

نگراں وزیر آئی ٹی عمر سیف نے پہلی موبائل کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 35 کمپنیوں کو لائسنس جاری ہوچکے ہیں جو اسمارٹ فونز اسمبل کر رہی ہیں اور ہم مقامی طور پرکچھ پارٹس بناتے ہوئےمکمل فون کی تیاری کے لیے بھی پالیسی بنا رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ دو برس میں تقریباً 9 کروڑ موبائل فونز اسمبل کیے جاچکے ہیں اور ڈیڑھ کروڑ ڈالر مالیت کے تقریباً ڈھائی لاکھ موبائل فونز ایکسپورٹ کیے ہیں۔

عمر سیف نے بتایا کہ پاکستان میں تیار کردہ اسمارٹ فونز کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں ، 2 برس میں 50 کروڑ ڈالرز اور 5 برسوں میں 5 ارب ڈالرز ایکسپورٹ کا ہدف ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ بھارت سالانہ 10 ارب ڈالرز کے موبائل فونز ایکسپورٹ کرتا ہے، نوجوانوں کو ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے آئی ٹی سیکٹر کو مضبوط کرنا ہوگا۔

نگراں وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ گزشتہ سال لوکل موبائل فونز کمپنیوں نے 57 ملین فونز تیار کیے جبکہ 2022ء میں 24 ملین فونز تیار کیے گئے سب فونز کی قیمت نہایت کم ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری سے موبائل کی قیمتوں میں کمی آئے گی اور مقامی موبائل فونز کی تیاری سے زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔

عمر سیف نے یہ بھی کہا کہ فائبر مینوفییکچرنگ انڈسٹری بھی نہایت اہم انڈسٹری ہے۔