پاک سری لنکا سیریز، ون ڈے میچز کی قربانی دے دی گئی

کراچی: پاک سری لنکا سیریز کے ون ڈے میچز کی قربانی دے دی گئی تاہم دونوں ٹیمیں اب جولائی میں صرف 2 ٹیسٹ میچز میں ہی مقابلہ کریں گی۔

سری لنکا ان دنوں سنگین معاشی اور سیاسی بحران کا شکار ہے جس سے وہاں کے عوام میں بے چینی بڑھ چکی، ہر روز حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی ہو رہے ہیں، ملک میں بجلی کی شدید قلت ہے اور صرف 12 گھنٹے ہی عوام کو فراہم کی جاتی ہے،ایسے میں وہاں انٹرنیشنل میچز کا انعقاد بھی مشکوک نظر آتا ہے۔

آئندہ ماہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا ٹور طے ہے مگر اس پر بھی شکوک کے بادل چھا چکے،رواں ہفتے ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ سامنے آ سکتا ہے،پاکستان کرکٹ ٹیم جولائی میں سری لنکا جائے گی، اسے وہاں3 ون ڈے اور 2 ٹیسٹ کھیلنا تھے مگر ذرائع کے مطابق اب صرف ٹیسٹ میچز ہی ہوں گے۔

میزبان بورڈ نے اس حوالے سے پاکستان کو بھی اعتماد میں لے لیا ہے، اس حوالے سے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے رابطے پر ڈائریکٹر میڈیا پی سی بی سمیع الحسن برنی نے تصدیق کی کہ ون ڈے میچز اب نہیں کھیلے جائیں گے، سیریز صرف 2 ٹیسٹ پر ہی مشتمل ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ سری لنکن بورڈ اپنی لنکا پریمیئر لیگ شیڈول سے ایک ہفتے قبل شروع کرنا چاہتا ہے تاکہ مالی خسارہ کم کرسکے، چونکہ ون ڈے میچز آئی سی سی ورلڈکپ سپرلیگ کا حصہ نہیں تھے اس لیے ہم نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا، انھوں نے کہا کہ سیریز کے حتمی شیڈول پر ابھی تبادلہ خیال ہو رہا ہے اور اسے جلد جاری کر دیا جائے گا۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیم کا ٹور تو ابھی کافی دور ہے اس لیے کوئی بات حتمی طور پر نہیں کی جا سکتی۔ البتہ سری لنکا میں مستقبل کی انٹرنیشنل کرکٹ کا انحصار آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے دورے پر ہے، اگر کینگروز آئندہ ماہ نہ آئے تو ایشیا کپ کی میزبانی بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔

آسٹریلوی بورڈ نے گذشتہ دنوں اس حوالے سے کہا تھا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور جلد حتمی فیصلہ کرے گا، ملک میں بجلی کی قلت کے سبب ڈے نائٹ میچز کا انعقاد بھی یقینی نہیں، ویسے تو سری لنکا کرکٹ اپنے جنریٹرز کا استعمال کرتا ہے مگر ایندھن کی کمی آڑے آ سکتی ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل اور بھارتی بورڈ پہلے ہی سری لنکا کی صورتحال پر تشویش ظاہر کر چکے۔

آئی پی ایل کے اختتام پر فیصلہ ہو گا کہ ایونٹ سری لنکا میں ہی کرایا جائے یا کسی اور ملک میں انعقاد ہو، بطور پلان بی متحدہ عرب امارات کا انتخاب پہلے ہی کیا جا چکا، وہاں گذشتہ برس آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا بھی کامیاب انعقاد ہوا تھا،اگر سری لنکا ایشیا کپ کی میزبانی نہیں کر سکا تو اسے بھاری مالی نقصان ہوگا،ملک کی موجودہ خراب حالات میں بورڈ کو اس سے شدید دھچکا لگے گا۔