طلبا کے احتجاج کے باعث قائد اعظم یونیورسٹی چوتھے روز بھی بند

اسلام آباد: قائد اعظم یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج چوتھے روز میں داخل ہونے سے جامعہ میں مکمل طور پر بند ہے، اس حوالے سے قائد اعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار راجہ قیصر نے کہا ہے کہ چار دن سے جامعہ میں تدریسی سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نکالے گئے طلبا کو بحال کیا جائے لیکن مختلف واقعات کی وجہ سے ان کو جامعہ کی ڈسپلنری کمیٹی نے نکالا ہے جبکہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوں۔

راجہ قیصر نے دوران پریس کانفرنس بتایا کہ ڈیٹا سینٹر پر حملہ اور طلبا تصادم وغیرہ جیسے واقعات کی بنا پر پر ڈسپلنری کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا جس میں کسی خاص گروپ کو نشانہ نہیں بنایا گیا، کاروائی ان کے خلاف ہوئی جن پر الزام ثابت ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے طلبا اور یونیورسٹی سے بات کی ہے مگر بات نہیں بنی۔

انہوں نے بتایا کہ جامعہ کی بھی ایک کمیٹی طلبا کے اپیلوں کو سن رہی ہے، آج وزارت تعلیم نے بھی معاملہ حل کرنے کی ہدایات دی ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوں جبکہ رجسٹرار آفس کا کردار طلبا کو نکالنا یا بحال کرنا نہیں ہے۔

قائد اعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار راجہ قیصر نے بتایا کہ یہ دفتر تو آرڈرز کو فالو کرنے کا ادارہ ہے، چند برس میں لا اینڈ آرڈر کے ایشوز بڑھے ہیں، یونیورسٹی اسٹوڈنٹس قانون ہاتھ میں لیں گے تو ڈسپلن کمیٹی سامنے آئے گی۔