ورچوئل ورزش سے اصلی فوائد، نئی تحقیق سے ثابت

ٹوکیو: نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کمپیوٹر ڈسپلے اور آنکھوں پر پہنے جانے والے ڈسپلے سے جو اعصابی و نفسیاتی تربیت دی جائے اس سے واقعی فائدہ ہوتا ہے اور ڈپریشن سمیت تناؤ کی شدت کم ہوتی ہے۔

اس سے قبل یہ خیال کیا جارہا تھا کہ جب تک معالج سامنے نہ ہو تب تک اس کے فوائد بھرپور سامنے نہیں آتے۔

جاپان میں واقع توہوکا یونیورسٹی سے وابستہ ’عمررسیدگی تحقیقی مرکز‘ نے اس ضمن میں تحقیقی مقالہ انٹرنیشنل جرنل فار اینوائرمنٹ ریسرچ اینڈ پبلک ہیلتھ میں شائع کرایا ہے۔

اگرچہ ورزش ہر ایک کے لیے مفید ہے لیکن ہر مریض اس سے فائدہ نہیں اٹھاسکتا جن میں دل کے مریض اور ہسپتال کے بستر پر لیٹے افراد بھی شامل ہیں۔ اگر ان سے ورزش کرائی جائے تو الٹا صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔ تاہم اس موقع پر ’ایمرسو ورچوئل ریئلٹی (آئی وی آر) مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق فرسٹ پرسن کے طور پر کسی مجازی کردار یا اوتار کو ورزش کرتے ہوئے دیکھ کر خود دیکھنے والے پر بھی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ ان میں دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے خواہ دیکھنے والا آرام سے ہی کیوں نہ بیٹھا ہو۔ لیکن اس سے بڑھ کر دماغی اور اکتسابی فوائد بھی سامنے آئے ہیں۔

اس کے بعد بالغ افراد میں باضابطہ طور پر اسے آزمایا گیا۔ ان میں ہر فرد کو ہفتے میں دو مرتبہ اور مسلسل چھ ہفتے تک 20 منٹ فی سیشن ورچوئل ورزش دکھائی گئی۔ بیٹھے بیٹھے بھی انہوں نے فرسٹ پرسن انداز میں ورزش دیکھی تو گمان کرنے لگے کہ وہ خود اس سرگرمی میں شریک ہے۔ یہ احساس دلانے کے لیے ورزش یا تربیتی سیشن کو بطورِ خاص اسی لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

مثلاً ایک ویڈیو میں ان کا نمائیندہ 30 منٹ تک 6 اعشاریہ 4 کلومیٹر دوڑا۔ اس تجربے سے پہلے اور بعد میں مصدقہ طریقے سے مریض میں نفسیاتی تناؤ کو نوٹ کیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر مجازی سیشن کے بعد اصل مریض کے تناؤ میں کمی دیکھی گئی کہ گویا دیکھنے والے نے اصلی ورزش کی تھی۔

اس تحقیق سے ورچوئل ریئلٹی کی بدولت معالجے کی نئی راہ ہموار ہوگی۔