نوزائیدہ بچوں سے گفتگو انہیں الفاظ بنانے میں مدد دیتی ہے

فلوریڈا: ہم نومولود بچوں سے مختلف آوازوں، وقفوں، بلند پچ یا جب دھیمی رفتار سے بات کرتے ہیں تو درحقیقت بچے تک زبان سازی کی بنیادی معلومات پہنچاتے ہیں۔ ان کی مدد سے بچہ الفاظ سازی سیکھنے لگتا ہے۔

یونیورسٹی آف فلوریڈا میں سماعت اور گفتگو پرتحقیق کرنے والے انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسرمیتھیو میسپولوکہتے ہیں کہ اس طرح بچوں کے سامنے جب ماں یا باپ بولتے ہیں تو بچے کی ’غوں غوں یا غا غا‘ محض اس کی نقل نہیں ہوتی بلکہ وہ اعصاب اور حرکت کرنے والے نظام کو متحرک کرنے لگتے ہیں۔

تجرباتی طورپرجامعہ فلوریڈا کے سائنسدانوں نے چھ سے آٹھ ماہ کے بچےکو بالغ افراد اور خود ان کی عمر کے بچوں کی آوازیں سنائیں۔ اس دوران بچوں نے بات کرنے یا آواز نکالنے کا وہی طریقہ اختیار کیا جو وہ عموماً ادا کرتے ہیں۔ بچوں نے جو آوازیں سنیں انہیں اپنی قوت، لمبائی ، شدت اور قوت کے ساتھ خارج کیا۔

پہلے چار سے چھ ماہ تک بچوں کا کوئی انتخاب نہیں ہوتا لیکن اس سے بڑے بچے اپنی آواز پر کنٹرول کرنا شروع کرتے ہیں اور اپنی صلاحیت کی بنا پرقدرے بامعنی آوازیں نکالتے ہیں۔ پھر یہ عمل جاری رہتا ہے اور بچے کی آواز کی ابتدائی تشکیل ہوتی رتی ہے، یہاں تک کہ وہ اپنی آواز خود بنانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ پھر اس سے وہ سادہ لفظ بنانے لگتے ہیں۔

اس لئے یہاں والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے نومولود بچے سے باتیں ضرور کریں اس سے بہت فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت