حکومتی اداروں کا کام عوامی شکایات کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ کرنا ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں کا کام عوام کو سہولت فراہم کرنا اور عوامی شکایات کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ کرنا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اسپیشل اکنامک زونز پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء شوکت ترین، اسد عمر، حماد اظہر، فواد چوہدری، خسرو بختیار، مشیرِ صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد، معاونینِ خصوصی شہباز گِل، خالد منصور، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ اظفر احسن اور متعلقہ افسران نے شرکت کی، جب کہ صوبائی وزیرِ صنعت پنجاب میاں اسلم اقبال اور صوبائی چیف سیکٹریز و افسران نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کو رشکئی، دھابےجی، بوستان اور علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے علاوہ ایم 3 انڈسٹریل زون پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اور بتایا گیا کہ ایم تھری اکنامک زون میں صنعتوں کے قیام کیلئے 600 ایکڑ اراضی میسر کردی گئی ہے، اس کے علاوہ بجلی کی فراہمی کے بعد انفراسٹرکچر پر کام تیزی سے جاری ہے، اجلاس کو سرمایہ کاری بورڈ کی طرف سے مقامی و بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے صنعتوں کے قیام میں آسانی کیلئے اٹھائے گئے حکومت کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیرِ اعظم نے تمام اقدمات کی معینہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان خطے بھر میں صنعتوں میں سرمایہ کاری کیلئے اس وقت موزوں ترین ملک ہے، صنعتوں میں بیرونی سرمایہ کاری سے نہ صرف روزگار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی ممکن ہوگی، حکومت ترجیحی بنیادوں پر اسپیشل اکنامک زونز کا نظام پلگ اینڈ پلے (Plug and Play) ماڈل پر یقینی بنا رہی ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ اسپیشل اکنامک زونز کے بورڈ آف گورنرز اور انتظامیہ کی تقرری میں میرٹ کی بالادستی اور مفادات کے عدم ٹکراؤ جیسے پہلؤوں کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔

پیسکو سے متعلقہ مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کو بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مانیٹرنگ سسٹم، بجلی چوری اور اس کے سد باب کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اور پیسکو میں افرادی قوت کی کمی اور نئی تقرریوں پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ پیسکو میں لائن لاسز کو کم کرنے کیلئے حکومت نے بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری کا جامع منصوبہ تیار کیا ہے، جس کے بعد طلب کو پورا کرنے کیلئے درکار بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے گی، بجلی چوری کے سد باب کیلئے بھی ترجیحی بنیادوں ہر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پیسکو میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کیلئے تقرریوں کا شفاف نظام یقینی بنایا جارہا ہے. لوڈشیڈنگ کو مانیٹر کرنے کیلئے ڈیجیٹل نظام رائج کیا جا رہا ہے جس سے ہر فیڈر پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ ممکن ہو سکے گی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے صوبہ خیبر پختونخوا میں ارکانِ اسمبلی کی شکایت پر پیسکو کے مسائل پر نوٹس لیتے ہوئے جاری اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے اور مسائل کے حل کیلئے وفاقی و صوبائی حکومت اور اداروں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ہدایات جاری کیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی اداروں کا کام عوام کو سہولت فراہم کرنا اور عوامی شکایات کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ کرنا ہے، حکومت خیبر پختونخوا میں بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کررہی ہے، حکومت اداروں میں تقرریوں میں میرٹ کی بالادستی اور شفافیت یقینی بنا رہی ہے، حکومت لائن لاسز میں کمی اور بجلی چوری کے سد باب کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔

وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے اجلاس

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ان کے دورہ چین کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم کو پاکستان اور چین کے مابین سی پیک، اسپیشل اکنامک زونز، سرمایہ کاری، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے جاری ٹھوس منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان کا دورہ چین دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں مددگار ثابت ہو گا۔