سپریم کورٹ میں فوجی ٹرائل کیس کی سماعت پیر 23 اکتوبر کو ہوگی

سپریم کورٹ میں فوجی ٹرائل کیس کی سماعت پیر 23 اکتوبر کو ہوگی، 5 رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز الاحسن ہونگے جبکہ 90 روز میں انتخابات کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 3رکنی بنچ کرے گا جبکہ9مئی کی دہشت گردی میں ملوث عام شہریوں کی فوجی عدالتوں میں سماعت کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کیلئے اٹارنی جنرل و دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے گئے۔

دوسری جانب جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے اتفاق رائے سے سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عرفان سعادت کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کی سفارش کی ہے، 3 رکنی ججز کمیٹی نے آرٹیکل 184(3) اور آئین کی تشریح سے متعلق مقدمات کی فہرست بھی مانگ لی۔

5 رکنی بنچ کے ارکان میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیی آفریدی، جسٹس مظاہر علی نقوی اور جسٹس عائشہ اے ملک،3 رکنی بنچ میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہوں گے ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میںبنچوں کی تشکیل کے حوالے سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تین رکنی کمیٹی نے ’عام انتخابات میں تاخیر‘ اور ’فوجی عدالتوں میں 9مئی کی دہشت گردی میں ملوث سویلین ملزمان کے ٹرائل‘ سے متعلق متعدد درخواستیں سماعت کے لئے مقرر کردی ہیں

چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بنچ پیر 23اکتوبر کو عام انتخابات میں تاخیر کے خلاف اور اسمبلی تحلیل ہونے کے 90روز کے اندر عام انتخابات منعقد کرانے کے حوالے سے دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کرے گا، دوسری جانب جسٹس اعجازلاحسن کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیی آفریدی، جسٹس مظاہر علی نقوی اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل 5 رکنی لارجر بنچ پیر ہی کے روز 9مئی کی دہشت گردی میں ملوث سویلین ملزمان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کرے گا، اس ضمن میں اٹارنی جنرل اور درخواست گزاروں کے وکلاء کو باقاعدہ نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ میںسپریم کورٹ( پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ2023کے تحت تشکیل دی گئی تین رکنی کمیٹی نے آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر کئے گئے مقدمات کی فہرست تیار کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سردار طار ق مسعود اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کئے گئے مقدمات کی فہرست تیار کرنے اور آئین کی تشریح کے مقدمات کو الگ کرکے علیحدہ فہرستیں بنانے کی ہدایت کی ہے،یاد رہے کہ آئین کی تشریح کے مقدمات کی سماعت کیلئے پانچ رکنی لاجر بنچ کی تشکیل ایک آئینی و قانونی تقاضہ ہے۔