سندھ اور بلوچستان کی جامعات کی کارکردگی انتہائی مایوس کن

ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی ایشیا ریجن کی درجہ بندی میں سندھ اور بلوچستان کی جامعات کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی

سندھ کی صرف ایک جامعہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی ایشیاء کی 400جامعات میں جگہ بنا سکی جبکہ بلوچستان کی کوئی جامعہ بھی ایشیائی کی 400جامعات میں جگہ نہیں بناسکی۔

درجہ بندی کے مطابق
قائداعظم یونیورسٹی 98، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی 116، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد 136، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا 142، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان149، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد 174، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، 177 ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ 181 ،یونیورسٹی آف ملاکنڈ 186, رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی 196،یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد 201-250, بحریہ یونیورسٹی 201-250،ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز201-250

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور 201- 250،لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز 251- 300،یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور 251- 300، یونیورسٹی آف لاہور 251-300 ،نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی پشاور 251-300، پنجاب یونیورسٹی 251- 300، یونیورسٹی آف گجرات 301-350، یونیورسٹی آف سرگودھا 301-350،بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی 351-400

پی ایم اے ایس ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی 351-400اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور 351-400شامل ہیں۔

یاد رہے کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس میں 27سرکاری جامعات کے لیے 24ارب روپے کا فنڈز مختص ہے مگر تمام جامعات ایڈہاک ازم کا شکار ہیں ملک کی سب سے بڑی جامعہ کراچی یونیورسٹی سمیت 10جامعات کو کئی برس بعد مستقل وائس چانسلر ملا اب بھی 27جامعات مستقل ڈائریکٹر فنانس سے محروم ہیں مگر سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اختیارات محدود ہیں جبکہ محکمہ بورڈز و جامعات کو صرف تعلیمی بورڈز میں میرٹ کے بجائے سفارشی تبادلوں، تقرریوں میں دلچسپی ہے۔