طالبان حکومت کے وزیر خارجہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے

کابل: طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر اللہ متقی ایران کے دورے پر پہنچ گئے جہاں انھوں نے افغان مہاجرین اور معاشی بحران سمیت اہم باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امارات اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے وفد کے ہمراہ پڑوسی ملک ایران کا دورہ کیا۔ وفد کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ دورے کے دوران افغان مہاجرین اور معاشی بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ٹویٹر پر لکھا کہ یہ دورہ ایران کی دعوت پر کیا جا رہا ہے جس کا مقصد افغانستان اور ایران کے درمیان سیاسی، اقتصادی، راہداری اور پناہ گزینوں کے مسائل پر بات چیت کرنا ہے۔
طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ایران اور افغانستان کے درمیان ابتدائی ملاقات وزارت خارجہ کی سطح پر ہوچکی ہے تاہم اب وزیر خارجہ بہ نفس نفیس ایران جا رہے ہیں۔

افغانستان کے ساتھ 900 کلومیٹر طویل سرحد رکھنے والا پڑوسی ملک ایران پہلے ہی لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دے چکا ہے اور اب مزید مہاجرین کی آمد کا اندیشہ لیے ہوئے طالبان کے ساتھ تعلقات کا خاکہ تیار کرنے کی کوششں کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ ایران نے 1996 سے 2001 تک طالبان کی پہلی حکومت کو بھی تسلیم نہیں کیا تھا اور دو دہائیوں کے بعد دوبارہ قائم ہونے والی طالبان کی نئی حکومت کو بھی تاحال تسلیم نہیں کیا تاہم اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔