ملک میں جمعے کو بڑے فیصلوں کی روایت برقرار

کراچی (نیوز ڈیسک) ملک میں جمعے کے روز بڑے فیصلوں کی روایت برقرار رہی، ایک لمبے عرصے تک مسلم لیگ ن پر بھاری رہنے کے بعد پاکستان کی تاریخ میں ایک اور جمعہ پاکستان تحریک انصاف کیلئے بھاری ثابت ہوا جب پاکستان کے الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیرِاعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔

اس فیصلے سے قبل ماضی میں دیکھا گیا تھا کہ جمعے کا دن عام طور پر مسلم لیگ ن پر بھاری گزرتا رہا ہے۔

یہ جمعے کا دن ہی تھا جب 28 جولائی 2017 کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیرِ اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیا تھا۔

اس کے بعد 06 جولائی 2018 کو بھی جمعہ ہی تھا جب قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

اس کے بعد 14 اپریل 2018 کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نااہلی کی مدت کی تشریح کیس کا فیصلہ سنا دیا جس کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین کی ناہلی تاحیات قرار پائی۔ فیصلے کے مطابق آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نااہل قرار دیے گئے ارکانِ پارلیمنٹ تاحیات نااہل ہوں گے۔

ماضی میں بھی جمعے کو چند اہم عدالتی فیصلے سامنے آئے۔

بیس جولائی 2007 کو جمعہ ہی تھا جب سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے متفقہ طور پر سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی معطلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

اسی طرح 13 جولائی 2009 کو سپریم کورٹ نے اس وقت کے صدر مشرف کی جانب سے تین نومبر 2007 کو لگائی گئی ایمرجنسی اور پی سی او کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا تھا۔