یہ’لیپل پن‘ آپ کے اسمارٹ فون کی جگہ لے سکتی ہے!

معروف امریکی کمپنی ایپل کے سابق ڈیزائنرز عمران چوہدری اور بیتھانی بونگیورنو نے ایک منفرد پروڈکٹ ’اے آئی پن‘ کو لانچ کردیا ہے۔

عمران چوہدری اور بیتھانی بونگیورنو نے 5 سال پہلے’ہیومین(Humane)‘ نامی ایک نئی کمپنی کا آغاز کیا تھا اور حال ہی میں ان دونوں نے کمپنی کی پہلی اور منفرد پروڈکٹ ’اے آئی پن‘ کو لانچ کیا ہے۔

اس ہیومن اے آئی پن میں آواز کو کنٹرول کرنے سے لے کر معلومات تلاش کرنے، ٹیکسٹ بھیجنے اور کال کرنے کی خصوصیات موجود ہیں یعنی ایک اسمارٹ فون کے تقریباََ تمام فیچرز ہی اس لیپل پن میں موجود ہیں۔

ان تمام فیچرز کے علاوہ اس اے آئی پن میں ایک لیزر ڈسپلے بھی موجود ہے جس کی مدد سے انسان وقت، تاریخ، اپنے آس پاس کی کوئی بھی لوکیشن دیکھنے اور میسجز پڑھنے کے لیے اپنی ہتھیلی کا ایک چھوٹی اسکرین کے طور پر استعمال کرسکتا ہے۔

صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اس ڈیوائس میں ایک اسپیکر اور کیمرہ بھی موجود ہے جس کی وجہ سے یہ تصاویر یا ویڈیوز بھی بنا سکتا ہے اور اگر کوئی ہسپانوی زبان میں بات کر رہا ہو تو اس کا فوری انگریزی زبان میں ترجمہ بھی کر سکتا ہے۔

اس حوالے سے عمران چوہدری نے کمپنی کی ویب سائٹ پر 10 منٹ کی لانچ ویڈیو کے آغاز میں کہا کہ جب تک آپ اس ڈیوائس کو خود استعمال نہ کریں اس وقت تک یہ خود سے کچھ نہیں کرتا لہٰذا یہ نہ ہی آپ کی باتوں کو سنتا ہے اور نہ ہی ریکارڈ کرتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ آپ اسے کسی بھی کام کے لیے اپنی آواز، ٹچ یا لیزر انک ڈسپلے کے ذریعے استعمال کر سکتے ہیں۔

کمپنی کے مطابق صارفین کو اس ڈیوائس کے لیے ماہانہ 24 ڈالرز کی ڈیٹا سبسکرپشن ادا کرنی پڑے گی کیونکہ یہ ڈیوائس، اسمارٹ واچز کی طرح اسمارٹ فون سے منسلک نہیں ہے۔

کمپنی نے یہ بھی بتایا ہے کہ ہیومن اے آئی پن کو خریدنے کے لیے صارفین 16 نومبر سے اپنے آرڈرز بک کروا سکیں گے۔