تیز قدمی کا یہ طریقہ، پورے جسم کے لیے انتہائی مفید قرار

لندن: چہل قدمی، تیزقدمی اور جاگنگ کرنا صحت کے لیے انتہائی مفید قرار دیا چکا ہے تاہم واک کی ایک اور قسم نورڈک واک یا پول واک سے مزید فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

ایک تازہ تحقیق کے مطابق دونوں ہاتھوں میں چھڑی لے کر اس طرح چلا جائے کہ چھڑی زمین پر سختی سے لگا کر خود کو آگے دھکیلا جائے تو اس سے ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے، سانس بہتر ہوتا ہے، پورے جسم کے اعضا متحرک ہوتے ہیں اور قلب پر بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس طرح کی تیزقدمی، نورڈک واک کہلاتی ہے۔

نورڈک واک میں اوپر کا دھڑ ٹانگوں کی مناسبت سے حرکت کرتا ہے اور اس پر زور پڑتا ہے۔ اس سے دل کی دھڑکن تیزہوتی ہے اور پورے بدن کو قوت لگانی پڑتی ہے۔ چھڑی کے بغیر چلنے کے ورزش سے جب نورڈک واکنگ کا موازنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس میں 40 فیصد زائد توانائی صرف ہوتی ہے۔

ماہرین نے یہ بھی کہا کہ نورڈک یا پول واک ایک بہترین ورزش ہے اور اس کی تازہ تحقیق کینیڈیئن جرنل آف کارڈیالوجی میں شائع ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ دل کے مریض بھی اس سے بہت فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ دماغی اور نفسیاتی صحت کو بھی بہتر رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر اسے دل کے مریضوں کے لیے مفید قرار دیتے ہیں۔

جسمانی حوالے سے یہ واک کا جدید ترین طریقہ ہے جس میں جسم کے مرکزی عضلات اور پٹھوں کی وسیع تعداد متحرک رہتی ہے۔ تجرباتی طور پر کئی افراد بھرتی کئے گئے جنہیں ورزش کے لحاظ سے تین گروہوں میں بانٹا گیا۔ ایک گروہ کو ہائی انٹینسٹی انٹرویل ٹریننگ کرائی گئی، دوسرے کو درمیانی شدت سے سخت قسم کی ورزش کرائی گئی جبکہ تیسرے گروہ نے نورڈک واکنگ کی۔ کل شرکا کی تعداد 130 تھی جو ڈپریشن، قلبی شریانوں اور دیگر امراض میں گرفتار تھے۔ 12 ہفتے یا تین ماہ کی ورزش کے بعد کل 14 ہفتے تک ان کا جائزہ بھی لیا گیا تھا۔

نورڈک واکنگ کرنے سے ڈپریشن میں سب سے زیادہ کمی واقع ہوئی۔ دوسری جانب پول واک میں گھٹنوں پر زور بھی کم ہوتا ہے لیکن بقیہ اعضا پر دباؤ بڑھتا ہے اور اس سے پورے جسم پر مثبت اثرات ہوتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ تین ماہ کی نورڈک واک کے بعد بھی طویل عرصے تک اس کے مفید اثرات برقرار ہے جو ایک حوصلہ افزا امر ہے۔