پہاڑوں کی مسافر پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی

ایک مشہور محاورہ ہے:”ہمت مرداں مدد خدا” لیکن اب اس محاورے کو یوں بھی بولا جا سکتا ہے۔”ہمت نسواں مددخدا“اس کی جیتی جاگتی مثال نائلہ کیانی نے قائم کی جنھوں نے5مئی بروز اتوار ایک ایسا کارنامہ انجام دیا جس سے پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند ہو گئے۔ انھوں نے بلندی کا ایسا سفر طے کیا کہ سب ششدر رہ گئے۔

یہ ایک حسین صبح تھی جب سورج اپنی تب و تاب سے چمک رہا تھا پہاڑوں کے سفر کی شیدائی نائلہ کیانی نے سورج سے آنکھیں دو چار کرنے کے فیصلے کو پایہ تکمیل تک پہنچایااور اور اپنے مقصد میں کامیاب ہوئی اس کی تسخیر اس کے خواب کی تعبیر بن گئی۔کامیابی بھی صبح صادق کی طرح روشن ہوتی ہے سب اس کو جان جاتے ہیں، مان جاتے ہیں لیکن ایسی شاندار کامیابی کے لیے جذبہ بھی روز روشن جیسا چاہیے جسے کسی اندھیرے کا خدشہ نہ ہو جسے کوئی رکاوٹ نہ روک سکے۔ نائلہ کیانی ایک معروف کوہ پیماہیں جو دنیا کی چودہ بلند ترین چوٹیوں میں سے گیارہ چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔2023ء میں انہوں نے چھے ماہ کے قلیل عرصے میں آٹھ ہزار میٹر کی چوٹیوں میں سے چودہ میں سے سات کو سر کیا تو دنیا بھر میں انہیں خوب پذیرائی ملی وہ انتہائی کم مدت میں ناقابل یقین بلندیاں طے کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون اور پاکستان کا فخر ہیں۔

جس طرح اللہ نے پاکستان کو ذرخیزمیدانوں،بلند پہاڑوں،بہتے دریاؤں اور چار خوب صورت موسموں سے نوازا ہے بالکل اسی طرح یہاں کے باسی خواہ وہ خواتین ہوں یا مرد بے شمار صلاحیتوں کے حامل ہیں اور ان کے کارنامے دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں۔ نیپال کی 8485میٹر یعنی 27838فٹ بلند چوٹی کو سر کرنا نائلہ کیانی کا ناقابل فراموش کارنامہ ہے جسے تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ ایسی ناقابل یقین کامیابی کے حصول کے لیے بھوک،پیاس، تھکن جیسی جسمانی صعوبتوں کے ساتھ ساتھ نائلہ کیانی نے بہت سی نفسیاتی الجھنوں کو بھی شکست دی ہو گی تب جاکر کہیں یہ کامیابی اس کا مقدر بنی ہوگی۔ لیکن بقول شاعر

ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خدا پہ ہو
تلاظم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے

بلندی کا سفرعقاب کرتا ہے اسے خودی اور غیرت کی علامت سمجھا جاتا ہے ہماری اس شاندار خاتون نے خودی اور غیرت کی مثال قائم کر دی ہے۔ ایسی کامیابی کے حصول کے لیے انسان کو مستعدی، جذبہ،قربانی اور عزم کے ساتھ ساتھ انان کو مجاہدانہ صلاحیتوں کا حامل ہونا پڑتا ہے تب کہیں جاکر کامیابی انسان کے قدم چومتی ہے اور جب قدم پہاڑوں کی چوٹیوں تک پہنچانے ہوں تو حوصلہ بھی پہاڑ جیسا مضبوط کرنا پڑتا ہے۔ پھر انسان آسمان پر تاروں کی مانند چمکتا ہے۔
نائلہ کیانی کی کاوشوں کے اعتراف میں انہیں تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔ اس کے بعد ایک اور کامیابی حاصل کر کے انھوں نے ثابت کر دیا کہ وہ اس اعزاز کی اصل حق دار تھیں۔ایسی خواتین واقعی اس خراج تحسین کی مستحق ہیں

جو شاعر نے انہیں دیا

اے ماوُ، بہنو، بیٹیو قوموں کی عزت تم سے ہے

(مصنفہ۔ عفت بتول)