جینیاتی تبدیل شدہ خنزیر کے مزید دو دل انسانوں میں منتقل

نیویارک: جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کے دو قلب مزید دو انسانوں میں لگائے گئے ہیں اور وہ مکمل طور پر کام کررہے ہیں۔

اس بات کا انکشاف نیویارک میں واقع لینگون ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ رابرٹ منٹگمری اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے۔ ان کے مطابق دونوں قلوب میں انسانی جین داخل کئے گئے ہیں جو ایک جانور کے دل کے انسان میں منتقل (زینوٹرانسپلانٹ) کو ممکن بناتے ہیں۔

ان میں سے ایک آپریشن جون کے وسط اور دوسرے قلب کی پیوندکاری 6 جولائی کو کیا گیا ہے اور دونوں دماغی طور پر مردہ ہوچکے تھے۔ ڈاکٹر رابرٹ نے بتایاکہ ’ ہمیں انسانی سینے میں کسی جانور کا دھڑکتا دل دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔‘

لیکن یاد رہے کہ دونوں افراد دماغی طور پر مردہ قرارپاچکے ہیں جن کے لواحقین نے طبی تجربات کی اجازت دی ہے۔ دونوں افراد کے قبل وینٹی لیٹر پر دھڑک رہے تھے یہاں تک اب انہیں خنزیر کے دل لگادیئے گئے ہیں۔ تاہم انسانوں میں خنزیر یا کسی اور جانور کے دل کے عام منتقلی میں ابھی کئی برس لگ سکتے ہیں۔

اس سے قبل ایک زندہ مریض پر خنزیر کا قلب لگایا گیا تھا تاہم مریض کچھ دنوں بعد ہارٹ اٹیک سےچل بسا تھا اور ماہرین کا اصرار ہے کہ اس واقعے میں جسم نے دل کو مسترد نہیں کیا بلکہ خود دل میں کوئی خرابی پیدا ہوگئی تھی۔ ماہرین کےمطابق اب ان دو نئےتجربات سے بھی بہت کچھ سیکھنے کی مدد ملے گی۔

ماہرین کی ٹیم نے اس تجربے کو تدریسی عمل قرار دیا ہے جس کے تحت زینوٹرانسپلانٹیشن کی راہ ہموار ہوگی۔ ماہرین کے مطابق خنزیروں سے زینوٹرانسپلانٹیشن کا مستقبل بہت روشن ہے۔

واضح رہے کہ دونوں قلب کو کم سے کم 72 گھنٹے تک دیکھا جائے گا اور ان میں 10 کے قریب جینیاتی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ان میں سے چار جین اس طرح تبدیل کئے گئے ہیں کہ جانور کے دل کو انسانی جسم مسترد نہ کرسکے جبکہ بقیہ چھ جین مطابقت پیدا کرنے کے لیے شامل کئے گئے ہیں۔