ویلکم خان صاحب! آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، چیف جسٹس پاکستان کاعمران خان سے مکالمہ

سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ویلکم خان صاحب! آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔‘

عمران خان نے کہا ’جتنا بُرا میرے ساتھ ہوا اتنا کسی کے ساتھ نہیں ہوا۔‘ اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ انہوں نے کئی لوگوں کو قانونی ریلیف دیا ، آپ تو خوش قسمت ہیں آپ کے ساتھ ابھی کچھ نہیں ہوا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا آپ کے خلاف متعدد کیس ہیں، عمران خان نے کہا اتنے بھی کیسز نہیں ہیں۔

چیف جسٹس بولے ’اُن‘ کی جانب سے آپ کے خلاف بہت سے کیس کیے گئے ، آپ کو معلوم ہے میں کس کی بات کررہا ہوں، انہوں نے بھی بہت قربانیاں دی ہیں ، بے شک آپ کو مخالفین پسند نہیں لیکن ان کے ساتھ بیٹھ کر سیاسی بات چیت کریں، جب آپ آئین کے تحت عوام کی نمائندگی کرتے ہیں تو آپ پر آئینی ذمہ داریاں بھی عائد ہوتی ہیں، آپ مذاکرات کا آغاز کریں اس سے معاشرے میں امن آئے گا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کال اپ نوٹس کے بعد بندے کو نیب کے سامنے پیش ہونا ہوتا ہے، عمران خان بولے جو عدالت کہے گی وہ کریں گے، ہر کیس میں پیش ہوں گے ۔

خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری رہا کرنےکا حکم دیا۔

عدالت عظمیٰ نے عمران خان کو پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کل اسلام آباد ہائی کورٹ سےدوبارہ رجوع کرنےکا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمران خان اس وقت سپریم کورٹ کی تحویل میں ہیں، عمران خان پولیس لائنزگیسٹ ہاؤس میں رہیں گے۔