سکولوں میں طلبہ کی حاضری کتنی ہوگی؟ نئی تجویز سامنے آگئی؛ فیصلہ کل متوقع

سکولوں میں طلباء کی پچاس فیصد حاضری پر پابندی ختم یا نہیں ؟فیصلہ نہ ہوسکا۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے حاضری سو فیصد کرنے کی تجویز دے دی ۔فیصلہ این سی او سی کرے گا۔

سکولوں میں طلباء کی پچاس فیصد حاضری پر پابندی ختم یا نہیں ،فیصلہ نہ ہوسکا،محکمہ سکول ایجوکیشن نے حاضری کو سو فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔حاضری کے حوالے سے فیصلہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (این سی او سی) کرے گا۔

اس سے قبل 15 فروری تک پچاس فیصد حاضری کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔ کورونا کے باعث پہلی سے چھٹی جماعت تک کلاسز میں حاضری پچاس فیصد کر دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق این سی او سی کے تحت آج یا کل فیصلہ متوقع ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے بارہ سال سے کم عمر بچوں کی کلاسز پچاس فیصد حاضری ساتھ جاری رکھنے کا اشارہ دے دیا، ان کا کہناتھا کہ بارہ سال سے کم عمر بچوں کی کلاسز پچاس فیصد حاضری ساتھ ہوں گی، سکولوں میں بچوں کی پچاسی فیصد جبکہ اساتذہ کی ویکسی نیشن سو فیصد مکمل ہوچکی ہے، ماسک کی پابندی پر سختی سے عملدرآمدکروایاجائےگا۔

پہلے ہی بچوں کا بہت نقصان ہو چکا ہے ، جن سکولوں میں ویکسی نیشن ہو چکی وہ بند نہیں ہوں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم مراد ر نے بتایا کہ اس این سی او سی اجلاس میں سکولز پر سب سے آخر میں بات ہوئی۔ایک لاکھ اساتذہ کو قرآن پاک پڑھانے بارے تربیت دے رہے ہیں جن میں سے چونسٹھ ہزار ایم اسلامیات یاعربی کرچکے ہیں۔

بعدازاں سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پچاس فیصد حاضری کے فیصلے میں دو ہفتوں کی توسیع کا باقاعدہ نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا۔سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ پہلی سے چھٹی جماعت تک سکولوں میں بچوں کی 50 فیصد حاضری میں توسیع 15 فروری تک کی گئی ہے۔ ساتویں جماعت سے بارہویں جماعت تک بچے 100 فیصد حاضری کے تحت ہی آئیں گے۔