شاہ رخ خان نے آج تک کسی ہالی ووڈ فلم میں کام کیوں نہیں کیا؟ وجہ سامنے آگئی

ممبئی: بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کے آج تک کسی بھی ہالی ووڈ فلم میں کام نہ کرنے کی وجہ سامنے آگئی۔

بالی ووڈ کے بادشاہ کہلائے جانے والے شاہ رخ خان کے پرستار صرف انڈیا میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں موجود ہیں۔ گزشتہ دو دہائیوں سے شاہ رخ خان نے کئی فلموں میں کام کیا جن میں سے بہت سی فلموں میں ان کے کام کو تنقیدی طور پر سراہا گیا جب کہ کچھ فلموں نے باکس آفس پر خاص پزیرائی حاصل نہیں کی۔

لیکن اس کے باوجود ان کے نام اور شہرت میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ روز بروز ان کے چاہنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہی جارہا ہے۔
تاہم ان کے پرستار یہ جاننے کے لیے بے تاب ہیں کہ بالی ووڈ کے اتنے بڑے سپر اسٹار ہونے کے باوجود شاہ رخ خان نے آج تک کسی بھی ہالی ووڈ فلم میں کام کیوں نہیں کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کنگ خان نے کچھ سال قبل اس بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ صرف اسی صورت میں ہالی ووڈ فلمیں کرنے کےلیے راضی ہوں گے جب ان کی فلموں اور کام سے ان کے ملک کو فخر محسوس ہوگا۔

ایک خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے شاہ رخ خان نے اس بارے میں کہا تھا کہ انہیں کبھی ہالی ووڈ سے کسی قابل ذکر کام کی پیشکش ہوئی ہی نہیں۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ میں ایسی بالی ووڈ فلمیں بنانا چاہتا ہوں جنہیں بین الاقوامی سطح پر دیکھا جائے۔

کنگ خان نے کہا وہ لوگ جو ہالی ووڈ میں یا بین الاقوامی سطح پر کام کررہے ہیں وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ وہاں بھارت کا نام ہورہا ہے جو کہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے بہت اچھا ہے۔ تاہم مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں اتنا اچھا نہیں ہوں کہ ہالی ووڈ یا مغرب میں کام کرسکوں۔ اس کے علاوہ زبان بھی ایک مسئلہ ہے۔

بالی ووڈ کے بادشاہ نے مزید بتایا کہ 2015 تک انہیں ہالی ووڈ سے کوئی پیشکش نہیں ہوئی تھی۔ جب مجھے کوئی ایسی پیشکش ہوگی جس سے بطور اداکار مجھے فخر محسوس ہو اور جسے کرنے سے میرے ملک کو فخر ہوتو میں ضرور قبول کروں گا۔

واضح رہے کہ شاہ رخ خان حال ہی میں لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں شرکت کرنے کی وجہ سے تنازع کا شکار ہوئے تھے۔ ان پر ہندو انتہا پسندوں نے لتا جی کے جسد خاکی پر تھوکنے کا الزام لگایا تھا حالانکہ حقیقت میں شاہ رخ خان نے لتا جی کی میت پر دعا پڑھ کر پھونکی تھی۔

انتہا پسندوں کے اس معتصب رویے پر کنگ خان کے لاکھوں چاہنے والے ان کی حمایت میں سامنے آئے تھے اور دنیا بھر سے ان کے پرستاروں نے انتہاپسندوں کو منہ توڑ جواب دیا تھا۔