اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں ایک روز کی توسیع

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں ایک روز کی توسیع کر دی گئی۔

اسرائیلی فوج کے مطابق مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی میں توسیع کی گئی ہے، ثالثین کی کوششوں کے نتیجے میں معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی کا عمل جاری رہے گا اور طے شدہ فریم ورک کے تحت آپریشنل وقفہ بھی جاری رہے گا۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آج رہا کیے جانے والے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی فہرست موصول ہوگئی ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت اسرائیل 10 یرغمالیوں کے بدلے میں 30 فلسطینی قیدی رہا کرے گا۔

غزہ میں 6 روزہ جنگ بندی کا وقت آج ختم ہونے سے کچھ دیر پہلے جنگ بندی میں ایک روز کی توسیع کی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سے قبل اسرائیلی کابینہ کا اجلاس جنگ بندی میں توسیع سے متعلق فیصلہ کیے بغیر ختم ہو گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے حماس کی پیش کردہ یرغمالیوں کی فہرست کو بھی مسترد کردیا تھا اور اس میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کا اختتام قریب پہنچنے سے قبل ہی اسرائیلی کابینہ کے دھمکی آمیز بیانات تیز ہو گئے تھے۔

دوسری جانب القسام بریگیڈ نے بھی مزاحمت کاروں کو تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کے آخری روز حماس نے 10 اسرائیلیوں سمیت 16 یرغمالی رہا کر دیے تھے جبکہ اسرائیلی جیلوں سے 30 فلسطینیوں کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

علاوہ ازیں امریکی وزیرِ خارجہ اسرائیل پہنچ گئے ہیں جہاں ان کی جنگ بندی میں توسیع اور امداد پر بات چیت متوقع ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قطر اور مصر کی کوششوں سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی میں توسیع کا امکان ہے۔

چین نے بھی غزہ میں جامع اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔