جو بھی حماس کی حمایت کرتا ہے اسے ختم کردیا جانا چاہیے:اتمار بن گوئیر

اسرائیل کے انتہاء پسند وزیراتمار بن گوئیر نے کہا ہے کہ جو بھی حماس کی حمایت کرتا ہے اسے ختم کردیا جانا چاہیے.

اسرائیلی وزیر جنگ نے حال ہی میں غیر قانونی یہودی بستیوں میں 25ہزار ہتھیار تقسیم کئے، بن گوئیر امریکا اور اسرائیل میں دہشتگرد قرار دی گئی تنظیم کا حصہ ، 53 مقدمات میں فرد جرم کا سامنا رہا.

اسرائیلی وزیر فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرکے ان کی ویڈیو ز بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرچکے۔

اسرائیلی چینل 12کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران، بین گوئیر نے کہا کہ جب وہ کہتے ہیں کہ حماس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، تو اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ جو بھی فلسطینی تنظیم کی حمایت کرے اور اسے ایک ٹافی تک پہنچائے وہ سب بھی دہشتگرد ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان سب کو ختم کر دینا چاہیے ۔ بین گوئیر حال ہی میں یہودی شہریوں اور مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی طور پر آباد یہودیوں کو ہتھیاروں کی تقسیم کے ساتھ منظر عام پرآئے تھے ، وہ انتہا پسندانہ خیالات کیلئے مشہور ہیں ۔

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بین گوئیر نے غیر قانونی یہودی بستیوں میں رہائش پذیر آبادکاروں کو مسلح کرنے کی مہم کے طور پر 25,000ہتھیاروں کیساتھ ساتھ گولہ بارود اور دیگر جنگی سامان آبادکاروں کے حوالے کیا ۔

انتہا پسند اسرائیلی وزیر جنگ نے صیہونی پرچم کے سامنے گرفتار فلسطینی شہریوں کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں ، جنہیں ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں۔

بین گویر نسل پرست ’’کہانے تحریک ‘‘کے سابق رکن تھے ، جس پر اسرائیل نے 1998میں دہشت گردانہ کارروائیوں کیلئے پابندی عائد کی تھی اور امریکا نے بھی اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔بین گوئیر کے پرتشدد عقائد کے باعث انہیں فوجی خدمات سے بھی مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیر کیخلاف “نفرت آمیز اقدامات ، اشتعال انگیز تقاریر اور نسل پرستی جیسے الزامات میں 53فرد جرم تیار کی گئی تھیں ۔

انہیں 2007 میں “نسل پرستی اور ایک دہشت گرد تنظیم کی حمایت کے جرم میں سزا بھی سنائی گئی تھی۔ بین گوئیر کو صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو نے قومی سلامتی کا وزیر مقرر کیا تھا۔