خدا کیلئے بچیوں کو اسکول جانے دو، افغان خاتون رہنما طالبان کے پاس پہنچ گئیں

خواتین کے حقوق کی ایک افغان کارکن اور 2023 کے نوبل امن انعام کی نامزد امیدوار محبوبہ سراج کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اب خواتین کی آزادی نام کی کوئی چیز نہیں رہی۔

انہی مسائل کے حل کیلئے محبوبہ سراج نے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد سے ملاقات کی۔محبوبہ سراج نے ترجمان طالبان سے لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان ایک ایسی نسل کا متحمل نہیں ہوسکتا جو اسکول ہی نہ گئی ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک طالبان حکومت یہ مسئلہ حل نہیں کرتی دنیا ان کے خلاف ہی رہے گی۔

ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے محبوبہ کے تحفظات افخان حکومت تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے تسلیم کیا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے اب بھی ایک مسئلہ ہے، اور دعویٰ کیا کہ یہ گروپ اسلامی اصول و ضوابط کے لیے زمین ہموار کرنا اور ان کی تعلیم کے لیے محفوظ ماحول قائم کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ خواتین صحت، تعلیم، پولیس کے محکموں، پاسپورٹ دفاتر، ہوائی اڈوں وغیرہ میں کام کر رہی ہیں۔