25 وفاقی وزراء، وزرائے مملکت کے غیرملکی دورے، 6 کروڑ 52 لاکھ کے اخراجات، سب سے زیادہ قادر پٹیل نے خرچ کئے

قومی اسمبلی میں انکشاف کیا گیا ہےکہ ایک سال کے دوران وزراء کے غیر ملکی دوروں پر 6کروڑ52 لاک روپے اخراجات آئے ہیں۔

پیر کو وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن کے رکن اسمبلی غوث بخش مہر کے اس سوال پر کہ ایک سال کے دوران وزراء کےغیر ملکی دوروں پر کتنے اخراجات آئے ہیں تو حکومت کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ایک سال کے دوران 25وفاقی وزراء نے 6کروڑ 52لاکھ روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ کئے۔

سب سے زیادہ ایک کروڑ روپے سے زائد وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے خرچ کئے۔ قومی اسمبلی نے تمام تفصیلات کیلئے سوال قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔ حکومت کے فراہم کردہ سوال کے جواب میں تحریری طور پر ایوان کو بتایا گیا کہ جنوری 2022سے دسمبر2022 تک کابینہ ڈویژن کے ریکارڈ کے مطابق 25وزیر، وزرائے مملکت نے غیر ملکی دورے کئے، ان میں سب سے زیادہ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے دورے پر اخراجات آئے، جس پر ایک کروڑ 4لاکھ20ہزار روپے خرچ ہوئے.

وفاقی وزیر سرمایہ کاری چوہدری سالک حسین پر 37لاکھ ،وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان پر 49لاکھ، وزیر مواصلات اسعد محمود پر 18 لاکھ، نوید قمر پر 59لاکھ، سابقہ وزیردفاعی پیداوار زبیدہ جلال پر 9لاکھ،وزیر دفاعی پیداوار محمد اسرار ترین پر 26لاکھ، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف پر 31 لاکھ، خرم دستگیر پر 26لاکھ،وزیرمملکت مصدق ملک پر 35لاکھ، سابق وفاقی وزیر عمر ایوب پر 15لاکھ،اسحاق ڈارپر24لاکھ روپے و دیگر پر لاکھوں روپے خرچ ہوئے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوا۔

وقفہ سوالات کے دوران خاتون رکن آسیہ عظیم کے سوال پروفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن نے کہا کہ جنگلات میں آتشزدگی کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، صوبے خود مختار ہیں، ہم ماحول اور گرین بیلٹ کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

مولانا عبدالاکبر چترالی کے ضمنی سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا میں جہاں جہاں گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، اس مسئلہ پر قابو پانے کا واحد طریقہ ماحولیاتی آلودگی ختم کر کے موسمیاتی حدت کو کم کرنا ہے۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ پاکستان میں 6لاکھ سے زائد افراد آئی ٹی کے شعبے سے منسلک ہیں،پاکستان آئی ٹی اور آئی ٹی کی خدمات خدمات کے شعبے میں برآمدات اور غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

ایوان کو بتایاگیاکہ مالی سال 2022 کے جولائی سے دسمبر کے دوران آئی ٹی کی 1.33 ارب ڈالر کی برآمدات کی گئیں،یہ خدمات کی کل برآمدات کا 37.8 فیصد ہے، یہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 1.3 ارب امریکی ڈالر کے مقابلے میں دو عشاریہ چار فیصد کا اضافہ ہے۔ غوث بخش مہر نے کہا کہ ہمارا ملک شدید مالی مشکلات سے گزر رہا ہے اور وزرا غیر ملکی دوروں پر کتنی رقم خرچ کرچکے ہیں۔

اسلام آباد میں جرائم کی بڑھتی شرح کے حوالے سے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اس توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دینے کے لئے وزارت داخلہ سے کوئی موجود نہیں۔

وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ سرکاری شعبہ کی یونیورسٹیوں کے طلباء سے صرف ایک مرتبہ رجسٹریشن فیس وصول کرنے کی ہدایت کی ہے، تاہم نجی یونیورسٹیاں ہمارے فیصلے کی پابند نہیں، ان کے سینڈیکیٹ خود فیصلے کرتے ہیں، نجی یونیورسٹیوں کو معیار تعلیم بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔