غزہ :ہسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہونا شروع ہوگئے

اسرائیلی فوج کی جانب سے ہسپتالوں پر بمباری اور حملوں کا سلسلہ شدت اختیار کرگیا، ہسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہونا شروع ہوگئے.

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے آئی سی یو کے تمام مریض دم توڑ گئے، ہسپتال کے انکیوبیٹرز میں موجود تمام قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو نکال لیا گیا جن میں سے مزید 5 بچوں نے دم توڑ دیا.

غزہ کے الرنتیسی ہسپتال کے ایک نرس نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے ہسپتال کے عملے کو باہر نکال دیا جبکہ انتہائی نگہداشت میں موجود مریضوں اور زخمیوں کو مرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا، مریضوں کو منتقل کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، غزہ کے دوسرے بڑے ہسپتال القدس نے بھی تمام آپریشنز بند کرنے کا اعلان کردیا ہے.

حماس کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں پر حملوں کے بعد اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے جاری مذاکرات معطل کردیئے گئے ہیں.

اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حزب اللہ ، القسام اور القدس بریگیڈ کے اسرائیل پر راکٹ حملے، اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے عرب رہنماؤں سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنے مستقبل کیلئے فکر مند ہیں تو وہ حماس کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں ، حماس شمالی غزہ میں اپنا کنٹرول کھو چکی ہے .

ادھر غزہ سے رفح کی راہداری کے ذریعے مزید 500غیر ملکی مصر پہنچ گئے ہیں، روس کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی غزہ سے اپنے 70 شہریوں کو نکال کر مصر منتقل کردیا ہے.

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان کے طیاروں نے شام اور لبنان میں فضائی حملے کئے ہیں ، صیہونی افواج کے مطابق انہوں نے شام میں گولان کی پہاڑیوں کی جانب حملے کئے ہیں جبکہ لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ، حماس اور حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقوں سمیت مختلف علاقوں پر درجنوں راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے.

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے حملے میں 10 اسرائیلی زخمی ہوگئے ہیں، غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کے دوران مزید درجنوں افراد شہید ہوگئے، خان یونس کے ایک گھر پر حملے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید ہوگئے، اسی طرح اقوام متحدہ کے کیمپ اور جبالیہ کیمپ پر بمباری میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے,شہداء کی تعداد 11 ہزار 200 سے بڑھ گئی، صیہونی طیاروں نے اتوار کے روز بھی غزہ کے ہسپتالوں پر بم برسادیئے جبکہ اسرائیلی فوج کے اسنا ئپرز اور ٹینکس نے بھی ہسپتالوں کو گھیرے میں لے لیا ہے جہاں ہزاروں مریض اور بے گھر افراد محصور ہوکر رہ گئے ہیں ، ہسپتالوں میں ایندھن ختم ہونے کے بعد بجلی بند ہوچکی ہے ، وینٹی لیٹر اور انکیوبیٹرز میں رکھے مریض دم توڑ رہے ہیں ،پانی اور غذا ختم ہونے کے بعد لوگوں کو بھوک اور پیاس کیساتھ ساتھ خوفناک بمباری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

تفصیلا ت کے مطابق اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے ہسپتالوں پر حملوں کا سلسلہ شدت اختیار کرگیا ہے ۔

صیہونی افواج کی کارروائیوں کے دوران غزہ شہر کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال میں دل کے مریضوں کا وارڈ مکمل تباہ ہوگیا جبکہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ کو دوسری بار نشانہ بنایا گیا ہے

فلسطینی وزیر صحت مائی الکائلہ کا کہنا ہے کہ مریضوں کو ہسپتالوں سے زبردستی سڑکوں پر منتقل کیا جارہا ہے، اسرائیلی فورسز ہسپتالوں سے لوگوں کو نہیں نکال رہی بلکہ اس کی بجائے وہ زخمیوں کو زبردستی سڑکوں پر لا رہے ہیں تاکہ انہیں ناگزیر موت کا سامنا کرنا پڑے، غزہ کےہسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل نے خبردار کیا ہے کہ الشفاء ہسپتال کی تباہ کن صورتحال کی وجہ سے سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں.

اے ایف پی کے مطابق اتوار کو غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال کے ارد گرد شدید لڑائی کا سلسلہ جاری رہا جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ ہزاروں فلسطینی سنگین حالات میں پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ اسرائیل نے تباہی سے دوچار ہسپتال سے بچوں کو منتقل کرنے میں مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے.

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی یا انخلاء کے بغیر ہسپتال “مردہ خانہ بن جائے گا”۔پناہ گاہوں کے طور پر کام کرنے والی دیگر عمارتیں بھی متاثر ہوئی ہیں، اقوام متحدہ کے ایک کمپاؤنڈ پر بھی اسرائیلی فورسز نے حملہ کردیا جس میں اقوام متحدہ کے مطابق متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں ۔

ڈاکٹرز ود آوٹ بارڈرز کے سرجن محمد عبید کے مطابق الشفاء ہسپتال کے اندر آپریشن کے بعد کے تقریباً 600 مریضوں،40بچوں اور انتہائی نگہداشت میں موجود 17 افراد کے لئے پانی، بجلی، خوراک کا انتظام نہیں ہے جبکہ ہسپتال میں انٹرنیٹ تک رسائی بھی بند ہوچکی ہے ۔

دوسری جانب غزہ کے شمالی علاقوں سے مزید ہزاروں افراد کو اپنے گھروں سے بے دخل کردیا گیا ہے ، ہزاروں افراد ٹرکوں ، کاروں اور گدھا گاڑیوں کے ذریعے جنوب کی طرف نقل مکانی میں مصروف رہے ۔

دریں اثناء القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ انہوں نے بیت حنون کے شمال میں ایک عمارت میں چھپے ہوئے صیہونی اہلکاروں پر اینٹی پرسنل ڈیوائس سے حملہ کردیا جس سے دشمن کو جانی نقصان پہنچا ہے، حماس کے مطابق انہوں نے اسرائیلی قبضے میں موجود حیفا، شلومی اور نہاریہ کے علاقوں پر میزائل حملے کئے ہیں، القدس بیریگیڈز کا کہنا ہے کہ انہوں نے کرم ابو سالم کے مقام پر میزائل داغے ہیں.

حماس کا کہنا ہے کہ بیپٹسٹ الاہلی ہسپتال پر حملے کے بعد اسرائیل کیخلاف تادیبی کارروائی میں ناکامی پر صیہونی افواج کو مزید ہسپتالوں میں قتل عام کی ترغیب ملی ہے، اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر بھی بمباری کردی گئی، ان تمام جرائم کی ذمہ داری امریکی انتظامیہ، صدر بائیڈن اور امریکی وزیرخارجہ ہیں۔

لڑائی جتنی طویل ہوگی قابض فوج کے پاؤں غزہ کی ریت میں اتنے ہی پھنسیں گے، مشترکہ عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس میں نسل کشی روکنے کیلئے موثر فیصلوں کا فقدان رہا، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کیلئے عرب سربراہی اجلاس کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایندھن ختم ہونے پر جمعرات کے روز سے غزہ کا باقی دنیا سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہوجائے گا، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند ہوجائے گی۔

الجزیرہ نے سیٹلائٹ تصاویر سے بتایا کہ غزہ میں گھسنے والے اسرائیلی ٹینکوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اس کی تعداد 383 سے کم ہوکر 295 ہوگئی ہے۔