ہمارے دور کی ترقی اور پالیسی جاری رہتی تو ڈالر آج 40 یا 50 روپے کا ہوتا:نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائد، سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2013ء سے 2017ء کے دوران پاکستان دنیا کی چوبیسویں معیشت بن چکا تھا، ہم نے 4 سال ڈالر کو 104 پر باندھ کر رکھا، ہمارے دور کی ترقی اور پالیسی جاری رہتی تو ڈالر آج 40 یا 50 روپے کا ہوتا۔

مسلم لیگ ن کے قائد، میاں محمد نواز شریف اور سابق وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔

اس موقع پر شریف برادران کے ہمراہ مریم نواز، اسحاق ڈار، احسن اقبال اور پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

نواز شریف نے اپنے معاشی وژن پر کاروباری برادری سے بات کی، وطن واپسی کے بعد ان کی کاروباری برادری کے ساتھ یہ پہلی باضابطہ نشست تھی۔

میاں محمد نواز شریف نے لاہور چیمبر کے موجودہ اور سابق عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں، آپ سے ہمیشہ مشاورت کی ہے، مشاورت سے ہی آگے بڑھیں گے، ہماری بنائی پالیسیوں سے پاکستان کی کاروباری برادری نے بھرپور عمل کیا، ہماری بنائی گئی پالیسیوں کو بھارت نے اپنایا اور معاشی ترقی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو مہنگائی، غربت سے نجات دلانا ہماری ذمے داری اور فرض ہے، اگر لوگ ترقی مانگتے ہیں، تعلیم اور صحت مانگتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے، سہولتیں فراہم کرنا ریاست کی ذمے داری ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ میں نے ایٹمی دھماکے کیے تھے تو اسلامی ممالک پاکستان کو اپنا رکھوالا سمجھنے لگے تھے، آج یہ حالت ہو گئی کہ ایک ایک ارب ڈالر کے لیے محتاج ہو گئے ہیں، یہ کلہاڑی ہم نے خود اپنے پیروں پر ماری ہے، یہ برے حالات ہمارے اپنے فیصلوں کی وجہ سے پیدا ہوئے۔

نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے دور میں سوا 6 فیصد پالیسی ریٹ تھا، آج 22 فیصد پر ہے، 22 فیصد پالیسی ریٹ سے کون کاروبار کر سکتا ہے، ہم نے خود اپنی پارلیمنٹ اور وزرائے اعظم کے ساتھ زیادتیاں کیں، پھر ملک کس کے حوالے کر دیا گیا، روپیہ، معیشت اور سب نظام تباہی کا شکار ہو گیا، ہمارے دور میں 1 ہزار روپے جس کا بل آتا تھا، آج 15 ہزار روپے کا بل آ رہا ہے، پانچ پانچ گنا قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ تقریباً ایک ہزار ارب روپے تک لے گئے تھے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف پروگرام ہم نے مکمل کیا، ہم سی پیک لے کر آئے، تھر کے کوئلے کو نکالنے اور پھر اس سے بجلی بنانے کے منصوبے بنائے، اس وقت ملک اور عوام کو درپیش تمام مسائل پر ہماری نظر ہے۔

نواز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم نے ہی نج کاری اور لبرلائزیشن شروع کی تھی، لبرلائزیشن کا حامی ہوں، پاکستان کو پُرامن بنایا، ضربِ عضب اور ردالفساد آپریشن کیے، کراچی میں امن قائم کیا، کوئٹہ گیا، بار بار بجلی بند ہو رہی تھی، لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا۔