حماس نے یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی موخر کردی

اسرائیل کی جانب سے عارضی جنگ بندی کی خلاف ورزی پر حماس نے یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی موخر کردی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس کو آج 14 یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی مؤخر کر رہے ہیں کیونکہ اسرائیل معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔

القسام بریگیڈ کے مطابق معاہدے کے تحت اسرائیل کو شمالی غزہ میں امدادی ٹرکوں کی رسائی دینی ہوگی۔ معاہدے کے تحت رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں سینئر قیدیوں کو شامل کرنا ہوگا۔

اس سے قبل امریکی میڈیا سی این این کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کرنا شروع کردیا۔

دوسری جانب عرب میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ آج رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کو رام اللّٰہ کے نزدیک عوفر جیل پہنچا دیا گیا ہے۔

تاہم خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ حماس نے شمالی غزہ میں امدادی ٹرکوں کی فراہمی تک یرغمالیوں کےدوسرے گروپ کی رہائی مؤخر کردی ہے۔

خیال رہے کہ غزہ میں 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا دوسرا روز ہے۔ آج 18 خواتین، 24 بچوں سمیت 42 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جانا تھا جبکہ 14 اسرائیلی یرغمالی بھی آج رہا کیے جانے تھے۔

گذشتہ روز 39 فلسطینی اسرائیلی قید سے رہا ہو کر اپنے پیاروں سے ملے۔ 13 یرغمالی بھی واپس اسرائیل پہنچ گئے۔

رفح کراسنگ سے خوراک، پانی، طبی سامان سمیت انسانی امداد کے 196 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔ اسرائیلی انتظامیہ کے مطابق ہفتے کی صبح ایندھن اور گیس کے 8 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے ہیں۔

خان یونس میں ایندھن اور گیس ملنے کے منتظر فلسطینیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ خان یونس، نصیرات کے بازاروں میں تازہ سبزیاں، کھانے پینے کی اشیا میسر ہوگئیں۔

کئی ہفتوں سے بنیادی ضروریات سے محروم فلسطینوں کا بازاروں میں رش لگ گیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کے 22 لاکھ افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔