جولائی تا جنوری؛ بیرونی سرمایہ کاری1.17 ارب ڈالر رہی

کراچی: رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی ) 1.17 ارب ڈالر رہی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ مالی سال میں، زیرتبصرہ مدت کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 1.05 ارب ڈالر رہا تھا۔ یوں بیرونی سرمایہ کاری 11.3 فیصد زائد رہی۔ جولائی تا جنوری پاکستان میں سب سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری امریکا اور چین سے کی گئی۔ زیادہ سرمایہ بجلی، بینکاری، کمیونی کیشن اور تیل و گیس کی تلاش کے شعبوں میں لگایا گیا۔

اس ضمن میں ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کی ماہر معیشت ثنا توفیق نے کہا کہ چین پاکستان میں سرمایہ لگانے والا سب سے بڑا ملک ہے، جب کہ سی پیک کے منصوبے پر کام کا دوسرا مرحلہ شروع ہوچکا ہے۔ زیادہ تر چینی سرمایہ کار بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ لگارہے ہیں۔ چین کے بعد امریکا سے سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

امریکی کمپنیاں مالیات، بجلی، فارماسیوٹیکل، فوڈز، بیورییج اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔ ثنا توفیق کا کہنا تھا کہ اگر غیرملکی سرمایہ کاری کی یہ شرح برقرار رہتی ہے تو پھر رواں مالی سال میں ایف ڈی آئی کا حجم 2 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس سے کہیں زیادہ بیرونی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے۔