مادھوری ڈکشٹ نے کتاب کے عالمی دن پر ملالہ یوسفزئی کا حوالہ دے دیا

ہر سال 23 اپریل کو دنیا میں کتاب کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ پڑھنے، اشاعت اور کاپی رائٹ سے متعلق آگاہی کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

اس دن کا مقصد کتابوں کی اہمیت اور معاشرے پر ان کے اثرات کو اجاگر کرنا ہے۔

یہ رائیٹر، پبلشرز، اساتذہ اور قارئین کو ایک ساتھ ایک جگہ فراہم کرتا تاکہ تحریری لفظ اور دنیا پر اثر انداز ہونے کی ان تمام لوگوں کی محنت کی حوصلہ افذائی کی جا سکے۔

اکستان کی جانب سے نوبل امن انعام کی کم عمر ترین فاتح ملالہ یوسفزئی نے اس موقع پر ایک پیغام دیا جسے بھارتی اداکار اور یونیسیف کی خیر سگالی سفیر مادھوری ڈکشٹ نے شیئر کیا۔

یوسفزئی کا مشہور اقتباس ‘ایک کتاب، ایک قلم، ایک بچہ اور ایک استاد دنیا کو بدل سکتے ہیں،’ ایک مضبوط پیغام دیتا ہے جس میں زیادہ پرامن اور انصاف پسند معاشرے کی تشکیل میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے۔

یادرہے کہ ملالہ کو خواتین کے حقوق اور تعلیم کی حمایت کی وجہ سے جبر کے خلاف مزاحمت کی علامت کے طور پر بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی ہے۔

ملالہ نے اپنی پوست میں لکھا کہ ‘ہمیں یاد رکھنا چاہیے: ایک کتاب، ایک قلم، ایک بچہ، اور ایک استاد دنیا کو بدل سکتے ہیں۔’ – ملالہ یوسفزئی
کتاب کا عالمی دن مبارک ہو