ملک کو آگے بڑھانے کےلیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے: نواز شریف

مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو آگے بڑھانے کےلیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔

سیالکوٹ چیمبر میں تاجروں سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ ہماری 4 سالہ حکومت کے آخری سال حکومت نہ ہونے کے برابر تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ حکومت کے پاؤں اکھاڑ دیں تو وہ حکومت نہیں رہتی، مریم نواز سرکاری عہدہ نہ ہونے کے باوجود جیل گئیں۔

ن لیگی قائد نے کہا کہ وہ ہم سے الیکشن جیتنے کی سکت نہیں رکھتا تھا، لیکن ہمیں گرایا گیا اور اُسے لایا گیا اور اس نے آکر جو ملک کاحشر کیا آپ نے دیکھ لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف اپنے والد خواجہ صفدر کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، آج تک سمجھ نہیں آیا کہ خواجہ صاحب جیل کیوں گئے تھے؟

نواز شریف نے مزید کہا کہ میں پہلی بار طیارہ سازش کیس میں جیل گیا تھا، صبح وزیراعظم تھا شام کو ہائی جیکر بن گیا۔

انہوں نے کہا کہ 2014 میں دھرنے میں کہا گیا نواز شریف کے گلے میں رسا ڈال کر پی ایم ہاؤس سے نکالیں گے، ہنستے بستے پاکستان کو بغض اور حسد نکالنے والوں کے حوالے کیا گیا۔

سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ آج 50 ہزار ماہانہ کمانے والے کا بھی گزارا نہیں ہوسکتا، اگر 4 بچے ہوں اور کرائے کا مکان ہو تو ایک لاکھ کمانے والا بھی گزارا نہیں کر سکتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی بھی کامیاب تھی، دو بار بھارتی وزیراعظم پاکستان آئے، کیا کسی اور کے دور میں بھارتی وزیراعظم پاکستان نہیں آیا۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم کو کبھی جیل دیکھنی پڑتی ہے کبھی جلاوطن ہونا پڑتا ہے، جب کسی کی مدت پوری ہونے نہیں دیں گے تو ملک کیسے آگے بڑھے گا۔

انہوں نے کہاکہ ملک کو آگے بڑھانے کےلیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، ہمیں گرا کر جسے لایا گیا وہ خود نہیں آیا تھا، اسے لایا گیا تھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آر ٹی ایس بٹھانے کے باوجود ہم 2018 کا الیکشن جیت چکے تھے، پنجاب میں اکثریت ہونے کے باوجود ہمیں حکومت بنانے نہیں دی گئی۔

اُن کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ موٹر ویز تو ہائی ویز ہے، اسے موٹر وے کہنا مناسب نہیں۔