پی ٹی آئی چیئرمین نفسیاتی اور ذہنی اعتبار سے اپنی اہلیہ کے زیراثر تھے

چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری کی تحریریں سامنے آگئیں اس پر جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین نفسیاتی اور ذہنی اعتبار سے اپنی اہلیہ کے زیراثر تھے۔

ڈائری سبز کلر کی جس میں بشریٰ بی بی نے اپنے ہاتھ سے چیزیں لکھی ہوئی ہیں اور اس میں عمران خان صاحب کیلئے ہدایات ہیں، اس ڈائری کی ثبوت کی ضرورت ہی نہیں ہے یہ تو جب پی ٹی آئی کے چیئرمین وزیراعظم تھے تو وہ خود قوم کے سامنے تقریروں میں کہہ چکے ہیں کہ میں ہر کام بشریٰ بی بی کی مرضی سے کرتا ہوں،خصوصی نشریات میں سید محمد علی ،جاوید چوہدری اور سلیم صافی نے اظہار خیال کیا۔

اس سوال پر کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری کی کچھ تحریری سامنے آئی ہیں اور اس ڈائری کے متن کے مطابق بشریٰ بی بی سابق وزیراعظم کو حکومتی امور ڈکیٹ کراتی تھیں کیا کہیں گے آپ ؟

تجزیہ کار سیدمحمد علی نے کہا کہ اس ڈائری کے سامنے کے آنے سے میں پوچھتا ہوں کہ تین معاملات جو ہیں وہ بالکل واضح ہوگئی ہیں ، پچھلے سال سےتواتر سے یہ اطلاعات آرہی تھی کہ جو سابق ہمارے وزیراعظم ہیں پی ٹی آئی کے چیئرمین صاحب وہ نفسیاتی اور ذہنی اعتبار سے بالکل اپنی اہلیہ کے زیراثر تھے اور وہ اصل میں انتہائی ضعیف الاعتقاد انسان ہیں جو کہ کس وقت کیا کھانا ہے کس وقت پہننا ہے کس وقت کیبٹنٹ میٹنگ بلانی ہے کس کو اپوئنٹ کرنا ہے ، اپنی سیاسی اور دیگر قومی معاملات میں بھی وہ زیر اثر تھے۔

سیدمحمد علی نے کہا کہ میں نے پہلے عرض کی تیسرا پہلو یہ ہے کہ دیکھیں ہمارے وزیراعظم کی جو آئینی و قانونی ذمہ داری ہے وہ سب سے زیادہ یہ ہے کہ وہ اپنے ذاتی مفاد اور سوچ کا قومی فیصلوں پر اور قومی عدالتوں پر کوئی اثر نہ پڑنے دے لیکن اس ڈائری کے جو حقائق سامنے آئیں ہیں مبینہ طور پر اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ یہ فرق کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں اور قوم کے انتہائی اہم ترین اور نازک ترین حساس ترین معاملات جو ہیں چاہے وہ قانونی اعتبار سے ہو ،پارٹی کے فیصلے ہو ،کیبنٹ کے فیصلے ہو ،قانونی آئینی ان تمام معاملات میں وہ اپنی اہلیہ کے زیر اثر تھے اور ان کی رائے ہی نہیں بلکہ ان کی سمت کے اوپر وہ چل رہے تھے تو میں سمجھتا ہوں نہ صرف یہ آئینی اور قانونی اعتبار سے بہت اہم سوال اٹھتے ہیں کہ کیا یہ ذہنی اور نفسیاتی اعتبار سے ذہنی طور پر مستحکم ہے یا تھے اور دوسری بات کہ کیا ان کو ٹرسٹ کیا جاسکتا ہے کہ وہ قومی راز اور اہم ترین فیصلے جو ہیں وہ کسی پریشر یا ذہنی کمزوری اور ا سکے دباؤ کے زیر اثر آئے بغیر کرسکتے ہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ہمارے خاص طور پر اس پارٹی کے ورکرز اور جو فالورز ہیں ان کیلئے بھی بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے ۔

تجزیہ کار جاوید چوہدری نے کہا کہ ڈائری میں نے خود دیکھی ہے اپنی آنکھوں سے اور اس لئے یہ جو چیزیں ہیں کچھ سامنے آئی ہیں ، میں نے خود پوری ڈائری پڑھی ہے اور یہ ڈائری سبز کلر کی ہے اور یہ کسی دوسرے ملک نے تحفے میں دی تھی 2020کی ڈائری ہے سبز کلر کی جس میں بشریٰ بی بی نے اپنے ہاتھ سے چیزیں لکھی ہوئی ہیں اور اس میں عمران خان صاحب کیلئے ڈائریکشن یہاں تک کہ انہوں نے نوافل کب پڑھنے ہیں کب نہیں پڑھنی اور کون سی دعا کرنی ہے کونسی دعا انہوں نے نہیں کرنی یہ ساری چیزیں اس کے اندر لکھی ہوئی ہیں ۔