پنجاب؛ گندم کی امدادی قیمت خرید 2200 روپے من کی سفارش پر وفاقی معاشی ٹیم کو تحفظات

لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت خرید 2200 روپے من مقرر کرنے کی سفارش پر وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم کو تحفظات اور اعتراضات ہیں۔

4اہم ترین وزرا سمیت غیر جانبدار معاشی ماہرین کا موقف ہے کہ یہ قیمت مقرر کرنے سے کسانوں کو ایک ہزار ارب روپے کا اضافی منافع تو حاصل ہوگا لیکن آٹا صارفین پر 110 ارب روپے کا مالی بوجھ بڑھے گا اور ملک کے افراط زرمیں 5 فیصد تک اضافہ سے مہنگائی مزید بڑھے گی جس سے حکومت کو معاشی مشکلات کے ساتھ سیاسی مضمرات کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

پنجاب حکومت کا موقف ہے کہ قیمت نہ بڑھائی گئی تو محکمہ خوراک اپنا خریداری ہدف مکمل نہیں کر سکے گا جس سے صوبے میں آٹا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔